فیصل آباد میں تھپڑ کبڈی کے دوران کھلاڑی زیادہ تھپڑ لگنے کے نتیجے میں جاں بحق ہوگیا۔
یہ واقعہ ماموں کانجن کے گاؤں میں پیش آیا، جہاں میچ کے دوران کھلاڑی نے مدمقابل ذاکر حسین پر تھپڑوں کی بارش کردی، جس کے باعث ذاکر حسین اکھاڑے میں ہی گرگیا۔
ذاکر حسین کو ریسکیو 1122 نے فوری طور پر اسپتال پہنچانے کی کوشش کی مگر وہ جانبر نہ ہوسکا۔
کبڈی کی ایک نئی شکل ”تھپڑ کبڈی“ پاکستان میں کافی مقبولیت حاصل کر رہی ہے۔
روایتی کبڈی کے برعکس جس میں سات پلیئرز شامل ہوتے ہیں، اس طرز کی کبڈی میں محض ایک کھلاڑی ہی دوسرے کے مقابل ہوتا ہے یعنی کہ یہ انفرادی طور پر کھیلا جاتا ہے۔
اس کھیل کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ مقابل کے تھپڑوں سے کیسے بچا جائے اور ان تھپڑوں کو کیسے روکا جائے۔
اس کھیل میں مخالف پر بہت زیادہ تھپڑ برسائے جاتے ہیں۔
اس میں شریک کھلاڑی روایتی لباس میں ملبوس ہوتے ہیں اور ایک دوسرے کو تھپڑ مارتے ہیں جب تک کہ ایک شخص کی بس نہ ہوجائے۔
میچ دو لوگوں کے درمیان ہوتا ہے، ایک کھلاڑی کے مارنے سے پوائنٹ اسکور ہوتا ہے، تاہم دوسرا کھلاڑی اگر دفاع کرلے تو پھر وہ پوائنٹ نہیں ملتا، کھیل میں گھونسوں کی ممانعت ہوتی ہے اور اسے فاؤل سمجھا جاتا ہے۔
ایک کھلاڑی مقابل کو لاتعداد تھپڑ مار سکتا ہے، لیکن تھپڑوں کی تعداد نہیں پوائنٹ اہمیت رکھتے ہیں۔