لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عسکری ٹاور حملہ کیس میں سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت پر وکلاء سے دلائل طلب کرلیے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے یاسمین راشد کی عسکری ٹاور میں جلاؤ گھیراؤ سمیت دیگر 3 مقدمات میں رہائی کے لیے ضمانت کی درخواستوں پرسماعت کی۔
مزید پڑھیں: پولیس کی گاڑیاں جلانے کا کیس: یاسمین راشد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد
جس میں بتایا گیا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں اور ان سے اب ان مقدمات میں کوئی تفتیش نہیں ہونی، اس لیے انہیں سلاخوں کے پیچھے رکھنے کا کوئی قانونی اور اخلاقی جواز نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: جلاؤ گھیراؤ کیس: یاسمین راشد کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت خارج
ضمانت کی درخواستوں میں نشاندہی کی گئی کہ ڈاکٹر یاسمین راشد عمر رسیدہ اور کینسر کی مریضہ ہیں، ان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے یاسمین راشد کی ضمانت کی درخواست پر وکلاء کو 12 جولائی کو دلائل کے لیے طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں: یاسمین راشد 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
ڈاکٹر یاسمین راشد کے خلاف تھانہ ماڈل ٹاؤن میں 2 جبکہ ایک تھانہ گلبرگ میں مقدمہ درج ہے جبکہ انہوں نے اپنے وکیل کی وساطت سے ضمانتیں دائر کررکھی ہیں۔