سویڈن میں قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کرنے کے خلاف آج ملک بھر میں یوم تقدیس قرآن منایا گیا۔
نماز جمعہ کے بعد پر امن احتجاج ، کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت چھوٹے بڑے تمام شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں، جماعت اسلامی نے آج یوم مذمت منایا، کراچی میں بازار دوپہر دو سے چار بجے تک بند رہے۔
کراچی علاقے لسبیلہ میں مذہبی جماعت کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی لسبیلہ سے ایم اے جناح روڈ تبت سینٹر تک نکالی گئی، جس میں شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
وزیر اعظم شہبازشریف نے سیکرٹری جنرل او آئی سی حسین ابراہیم طہٰ کو فون کیا اور کہا کہ قرآن پاک کی بار بار بے حرمتی ناقابل قبول ہے، سویڈن واقعے سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان ایسی اشتعال انگیزکارروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہے، کتب کی توہین کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جاسکتا۔ وزیراعظم نے مسلم امہ کے تحفظات کو پیش کرنے پر سیکرٹری جنرل کے کردار کو سراہا۔
جنرل سیکرٹری او آئی سی حسین ابراہیم طہٰ نے او آئی سی میں پاکستان کے قائدانہ کردار کو سراہا، جب کہ اس بات پر اتفاق کیا کہ اسلامی دنیا کی اجتماعی آواز کے طور پر او آئی سی کو جامع حکمت عملی اپنانی چاہیے۔
جنرل سیکرٹری او آئی سی کا کہنا تھا کہ اسلاموفوبیا سے نمٹنے کیلئے او آئی سی پرعزم ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ دنیا میں مسلمانوں اور عیسائیوں کو لڑانے کی سازش ہو رہی ہے، اسلام کے خلاف جان بوجھ کر آگ بھڑکائی جا رہی ہے ۔سویڈش حکومت کو واقعے پر ہر صورت جواب دینا ہوگا۔
گزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سویڈن واقعے کے خلاف متفقہ قرار داد منظور کی گئی۔
یوم تقدیس قرآن کے موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سویڈن واقعہ اسلامو فوبک ذہنیت کی ایک اور مثال ہے، یہ ذہینیت ہمارے عقیدے کو غیر انسانی اور بدنام کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جذبات کو بھڑکانا اور اسلام کو امن، رواداری اور قبولیت کے مذہب کے طور پر کمزور کرنا ایک صریح اشتعال انگیزی ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان11جولائی کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) گروپ کی جانب سے جنیوا میں یو این ایچ آر سی کے فوری مباحثے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی پہلے سے طے شدہ کارروائیوں پر یہ مسئلہ اٹھائے گا۔
یوم تقدیس قرآن کے موقع پرلاہور میں مجلس علما پاکستان کے زیر اہتمام بادشاہی مسجد میں تحفظ قرآن پاک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
رائےونڈ میں بھی سوئیڈن واقعہ خلاف کے احتجاجی ریلیاں نکالی گئی۔
سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے احتجاج کیا گیا، امیر ٹی ایل پی حافظ سعد حسین رضوی کی قیادت میں تحفظ قرآن مارچ داتا دربار سے شروع ہوکر مال روڈ پر پہنچا۔
مارچ میں تحریک لبیک کے کارکنان اور شہریوں کی کثیر تعداد شریک تھی، جب کہ عوام کی بڑی تعداد گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر سوار تھی۔
دوسری جانب اسلام آباد میں صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری کی قیادت میں سپریم کورٹ بار کے وکلاء نے سویدن واقعے کے خلاف سپریم کورٹ کے مرکزی دروازے پر احتجاج کیا۔
سویڈن میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے خلاف کراچی بار کی جانب سے احتجاجاً عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا گیا۔
راولپنڈی بارکی جانب سے کچہری چوک میں وکلاء نے احتجاج کیا اور ریلی نکالی۔ وکلاء نے سویڈن واقعہ کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت سے سویڈش سفارتکار کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا۔
راولپنڈی میں ریلوے ورکرز ایسوسی ایشن نے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کوئٹہ میں بھی یوم تقدیس قرآن کے موقع پرشہریوں نے عالمی سطع پر سوئیڈن واقعے کے خلاف اسلامی دنیا کو متحد ہونے کی اپیل کردی۔
سڑکوں پرنکلنے والے محنت کشوں نے بھی واقعے پر غم وغصے کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ قرآن پاک کی حفاظت کے لیے ہم سب کا متحد ہونا ایمان کا تقاضا ہے۔
گوجرانوالہ میں یوم تقدیس قرآن پر مسیحی برادری نے بھی احتجاجی ریلی نکالی۔
شرکا نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھاکراقوام متحدہ سے مذہبی توہین پر سخت قانون سازی کرنے کا مطالبہ کیا۔
سویڈن واقعے کے خلاف پشاورمیں بھی ریلیوں کا سلسلہ جاری رہا۔
مظاہرین نے حکومت سے سوئیڈن حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا۔
پنجاب یونیورسٹی لاہور کے ملازمین ،اساتذہ اور طلبہ کی جانب سے بھی مرکزی جامع مسجد سے فیصل آڈیٹوریم تک ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعداد میں ملازمین نے شرکت کی۔
شرکاء نے سوئیڈن سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
فیصل آباد میں ضلع کونسل چوک میں وکلا اور ڈی گراؤنڈ میں سیاسی جماعت اور جھنگ روڈ پر ایوب ریسرچ کے ملازمین نے احتجاج کیا۔
چیچہ طنی میں بھی بار ایسوسی ایشن نے سویڈن واقعے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی
سوئیڈن واقعے کے خلاف اوباڑو میں بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی، مین چوک سے پریس کلب تک نکالی جانے والی ریلی میں شرکا نے سوئیڈن کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
ساہیوال میں بھی بار ایسوسی ایشن نے سویڈن واقعہ کیخلاف ہڑتال کی اور وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔
حکومت نے 7 جولائی کو یوم تقدس قرآن منانے کا فیصلہ دوروز قبل وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس روز سویڈن واقعے کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت پوری قوم کو احتجاج میں شریک ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ پوری پاکستانی قوم ایک زبان ہوکر شیطانی ذہنوں کو پیغام دے گی، جمعہ کو ملک بھر میں سویڈن واقعے کی مذمت میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں۔
وزیراعظم نے اسی حوالے سے جمعرات 6 جولائی کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا تھا جس میں سویڈن واقعے کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔
قرارداد کے متن میں ہے کہ ایوان اس واقعے کی مذمت کرتا ہے، واقعات کی روک تھام کے لئے عالمی برادری کی توجہ چاہتے ہیں، عالمی برادری بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے اقدامات کرے۔
پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان سوئیڈن واقعے کی پرزور مذمت کرتا ہے، سوئیڈن واقعہ پر دنیا میں بسنے والے تمام مسلمان دکھی ہیں، ایسی مذموم حرکتوں کے خاتمے کیلئے کمیٹی تشکیل دی جائے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں، اور چاہتے ہیں کہ کوئی بھی ہم پر انگلی نہ اٹھائے، اسلام کے خلاف جان بوجھ کر آگ بھڑکائی جارہی ہے، اور دنیا میں مسلمان اور عیسائیوں کو لڑانے کی سازش ہو رہی ہے ہم سب مل کر بھرپور احتجاج کریں گے، نماز جمعہ کے بعد سب مل کر یکجہتی کا اظہارکریں، ہم نے یک زباں ہو کر سوئیڈن واقعہ کی مذمت کرنی ہے، ہم واقعہ کےخلاف بھرپورآوازاٹھائیں گے، ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے کام کررہےہیں، ہمار دفترخارجہ بھی بھرپور کردارادا کر رہا ہے۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ قرآن کی بے حرمتی کے واقعے پر سویڈن حکومت کی مذمت کافی نہیں، سویڈن حکومت کو واقعہ کا ہر صورت جواب دینا ہوگا، آج پاس ہونے والی قرارداد سویڈن حکومت اور پوری دنیا کو پہنچاؤں گا، پاپ فرانسس نے بھی اس مذموم حرکت سےلاتعلقی کااعلان کیا ہے، امید ہے آج کے بعد ایسی مذموم حرکتیں بند ہوں گی۔