لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی مقدمات اور انکوائریوں کی تفصیلات کی درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
پرویزالہیٰ کی جانب سے ایڈووکیٹ عامر سعید راں دلائل کے لیے عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواست میں نگراں حکومت، اینٹی کرپشن، ایف آئی اے،آئی جی جیل، نیب، آئی جی پنجاب، سی سی پی او لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار کیخلاف سیاسی بنیادوں پر کیسز بنائے گئے، اینٹی کرپشن کے کئی بےبنیاد کیسز سے ڈسچارج اور ضمانت منظور ہوچکی ہے، ضمانت منظور ہونے کے بعد نامعلوم کیس میں دوبارہ گرفتار کرلیا جاتا ہے۔
پرویز الہیٰ کے وکیل کا کہنا تھا کہ سرکاری ادارے کیسز اور انکوائریوں کی تفصیلات فراہم نہیں کر رہے، عدالت سے استدعا ہے کہ حکام کو حکم دے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو بکتر بند گاڑی کی بجائے ہوا دار گاڑی میں پیش کریں اور نامعلوم کیسز میں گرفتار نہ کیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے مزید سماعت 13 جولائی تک ملتوی کردی۔