سکھ برادری آزاد خالصتان کے لیے متحریک ہے۔ تحریک کی جانب سے آٹھ جولائی کو ہردیپ سنگھ نجر کی یاد میں ریلیوں کےانعقاد کا اعلان کیا گیا ہے۔
آزاد خالصتان تحریک کے تحت امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا سمیت کئی ممالک میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔
سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد ریلیوں کے اختتام پر بھارتی سفارت خانوں کے باہر جمع ہوں گے۔
ریلیوں میں بڑی تعداد میں مظاہرین کی شرکت متوقع ہے۔ آزاد خالصتان ریلیوں سے متعلق اشتہاری پوسٹرز بھی ریلیز کردیے گئے۔ پوسٹرز میں متعلقہ بھارتی سفیروں کو قاتل قرار دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ ہردیپ سنگھ نجار کے قتل پر بھارت میں شدید مظاہرے جاری ہیں، بدھ کو ہونے والے مظاہرین نے مطالبہ کیا تھا کہ کینیڈین حکومت ہر دیپ سنگھ نجار کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرے۔
بھارتی پنجاب کے شہر امرتسر میں سکھ مظاہرین نے بدنام زمانہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ضلعی دفتر کے باہر بڑا مظاہرہ کیا تھا۔
سکھ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہردیپ سنگھ نجار کے قاتل وزیراعظم مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر خارجہ جے شنکر اور اجیت دوول ہیں، را سکھ رہنماوٴں کے ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہے۔
بھارت میں ہونے والے مظاہروں سے قبل امریکی شہر سان فرانسسکو میں بھی سکھ کمیونٹی نے احتجاج کیا تھا اور اس دوران مظاہرین نے بھارتی قونصل خانے کو آگ لگا دی تھی۔
سکھ کمیونٹی نے دو روز قبل جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے بھی احتجاج کیا۔ مظاہرین نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی حکومت کیخلاف نعرے لگائے اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مقررین کا کہنا تھا کہ بھارت میں خالصتان کا نام لینے والوں کو قید کیا جاتا ہے، عدالتوں سے ملنے والی سزا کے بعد بھی قیدیوں کو رہا نہیں کیا جاتا، سکھ قیدیوں کے ساتھ ناروا سلوک جنیوا کنونشن اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔