پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان کے خلاف کیسز کی تفصیلات 7 دن میں طلب کرلیں۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سابق وفاقی وزیر علی محمد خان کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے علی محمد خان کے خلاف کیسز کی تفصیلات 7 دن میں طلب کرلیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار کے خلاف جتنے مقدمات اور انکوائریز ہیں، ان کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔
علی محمد خان کے وکیل علی زمان ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ میرے مؤکل کی ضمانت منظور ہوجاتی ہے اور اس کو جیل سے نکلتے ہی دوبارہ گرفتار کرلیا جاتا ہے، اب تک 7 بار علی محمد خان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے استفسار کیا کہ اس وقت علی محمد خان کہاں ہیں، جس پر علی زمان ایڈووکیٹ نے بتایا کہ علی محمد خان اس وقت مردان جیل میں ہے، پرسوں ان کی درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر ہے۔
وکیل کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے ایک ہفتے پہلے ہائیکورٹ میں لسٹ جمع کی تھا کہ علی محمد خان کے خلاف صرف ایک کیس ہے تاہم ضمانت منظور ہوئی تو علی محمد خان کو اسی دن ایک اور میں گرفتار کرلیا گیا۔
علی زمان ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ عدالت حکم دے کہ آئندہ سماعت تک درخواست گزار کو کسی اور کیس میں گرفتار نہ کیا جائے۔
جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایسا حکم ابھی جاری نہیں کرسکتے، جو کچھ ہورہا ہے اس کو کوئی ڈیفنڈ نہیں کرسکتا، ریکارڈ دیکھ کر ہم آرڈر کرے گے۔
عدالت نے صوبائی حکومت، اینٹی کرپشن، نیب، پولیس اور دیگر متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔