لاہور میں بارشوں کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹنے کے بعد شہری کشتیاں نکالنے پر مجبور ہوگئے۔
شہر میں موسلادھار بارشوں کے باعث مختلف حادثات کے نتیجے میں بچے اور خاتون سمیت 7 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
بارش کے بعد سڑکیں اور شاہراہیں تالاب کا منظر پیش کر ہی ہیں، ادھر بارش کا پانی اسپتالوں، دفاتر اور گھروں میں بھی داخل ہوگیا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق لاہور کے لکشمی شوک پر 291، نشتر ٹاؤن میں 277، قرطبہ چوک میں 270، گلشن راوی میں 268 اور جوہر ٹاؤن میں 260 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
شدید بارش کی وجہ سے لیسکو کے 110 فیڈرز ٹرپ کر جانے سے شہر کے کئی علاقوں میں میں بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی۔
مال روڈ، کینال بنک روڈ، کوینز روڈ، موہنی روڈ، گڑھی شاہو، ڈیوس روڈ، اسلام پورہ اور سمن آباد سمیت کئی شاہراہوں پر پانی جمع ہوگیا۔
سڑکوں پر پانی جمع ہونے اور اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہونے پر ایک شہری کشتی پر سوار ہوگیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ لاہور میں موسلادھار بارش کا دوسرا سسٹم آج رات 9 بجے آنے کا امکان ہے۔