وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کا ڈیفالٹ ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی ایک دہائی مکمل ہونے پر تقریب منعقد ہوئی جس میں شہباز شریف بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے جب کہ تقریب میں چینی ناظم الامور اور چینی و پاکستانی حکام نے بھی شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ سی پیک مفاہمتی یادداشت پر 2013 میں دستط ہوئے تھے، نواز شریف نے چینی صدر کے ساتھ مل کر سی پیک کا سفر شروع کیا جس کے تحت کئی ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک میں 25.4 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، انجینئرز اور ورکرز نے دن رات محنت کرکے سی پیک کو کامیاب بنایا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین آہنی بھائی ہیں، چین نے ہر مشکل میں پاکستان کا ساتھ دیا، جس پر شکریہ ادا کرنے کے لئے الفاظ نہیں ہیں۔
وزیراعطم نے کہا کہ ہماری حکومت نے آتے ہی سی پیک کو دوبارہ بحال کیا، پی ٹی آئی نے سی پیک کو مکمل طور پر نظر انداز کیا اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) معاہدے کی خلاف ورزی بھی کی۔
آئی ایم ایف سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ چین نے برے وقت میں پاکستان کی مالی مدد کی، اس کے ساتھ سعودی عرب اور یو اے ای نے بھی ہماری مدد کی، البتہ آئی ایم ایف معاہدے سے پاکستان کو آگے بڑھانے کا موقع ملا ہے، لہٰذا ہم آئی ایم ایف شرائط کی مکمل پاسداری کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ کچھ لوگ پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کی دعا کر رہے تھے، مگر اب پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی امکان نہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کے غریب عوام کو مہنگائی سے بچانا ہے، اسی لئے مخیر حضرات آگے بڑھیں اور پاکستان کو کھویا ہوا مقام واپس دلوائیں، ہم محنت کرکے پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے۔