پاکستان کرکٹ ٹیم کےسابق کپتان شاہد آفریدی کا نام سوشل میڈیا پرزیر بحث ہے، لالا کی عرفیت سے مشہور آفریدی کو بقرعید پر کی جانے والی قربانی اور ایک پُرانی وائرل تصویر کے تناظرمیں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
شاہدآفریدی نے حال ہی میں عیدالضحیٰ کے موقع پر مداحوں کیلئے سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لیے لائے گئے جانور کی فوٹیج شیئرکی تھی۔
انسٹاگرام پر شیئر کی جانے والی ویڈیو میں انہیں قربانی کے جانور کو گھر کے باغیچے میں ٹہلاتے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ شاہد آفریدی کی ایک اور ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں فلاحی تنظیم ’جے ڈی سی‘ کے سربراہ ظفرعباس شاہد آفریدی سے ان کی فلاحی تنظیم کیلئے لائے گئے سبی کے بیل کو دکھاتے ہوئے بات چیت کررہے ہیں۔
ظفرعباس نے بتایا کہ یہ بیل شاہد آفریدی کی جانب سے ان کی تنظیم کو ’قربانی برائے مستحقیقن‘ کیلئے دیا گیا ہے۔
ان دونوں ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین نے سابق کپتان کو آڑے ہاتھوں لیا۔
تنقید کرنے والوں میں کئی بھارتی بھی پیش پیش رہے جن کا موقف تھا کہ شاہد آفریدی کی فلاحی تنظیم کیلئے بھارتی کرکٹرز بھی رقم دیتے ہیں ، اور وہ یہ کررہے ہیں۔ یہ شرمناک ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں گائے کو مقدس مانا جاتا ہے۔
ان ویڈیو کے علاوہ شاہد آفریدی کی ایک پُرانی تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں ان کے ہاتھ میں قربانی کے بکرے کا سرہے جبکہ دوسرے ہاتھ سے انہوں نے قریب کھڑی بیٹی کو تھام رکھا ہے جو قدرے خوفزدہ نظرآرہی ہے۔
صارفین نے اس فعل پر بھی شاہد آفریدی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس تصویرمیں بچی کے رونے کے باوجود شاہد آفریدی کے مسکرانے کو ’پریشان کُن‘ قراردیا۔