Aaj Logo

شائع 05 جولائ 2023 12:07pm

سکھ مظاہرین بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کے ضلعی دفتر تک پہنچ گئے

خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ ہردیپ سنگھ نجار کے قتل پر بھارت میں شدید مظاہرے جاری ہیں، مطاہرین کا مطالبہ ہے کہ کینیڈین حکومت ہردیپ سنگھ نجار کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرے۔

بھارتی پنجاب کے شہر امرتسر میں سکھ مظاہرین نے بدنام زمانہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ضلعی دفتر کے باہر بڑا مظاہرہ کیا۔

سکھ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہردیپ سنگھ نجار کے قاتل وزیراعظم مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر خارجہ جے شنکر اور اجیت دوول ہیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ را سکھ رہنماوٴں کے ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہے، کینیڈین حکومت ہردیپ سنگھ نجار کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرے۔

بھارتی صحافی جگتار سنگھ کا کہنا ہے کہ پنجاب میں یہ شاید پہلا ایسا احتجاج ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ’دل خالصہ کی قیادت میں سکھ کارکنوں نے امرتسر میں را کے خلاف احتجاج کیا، ایجنسی کے دفتر جاتے ہوئے گرفتاریاں ہوئیں۔‘

جگتار سنگھ نے بتایا کہ ’اس سے قبل کینیڈا میں ہلاک ہونے والے ایچ ایس نجار کا بھوگ گولڈن ٹیمپل کمپلیکس میں ادا کیا گیا تھا۔‘

ہردیپ سنگھ نجار کو بدنام زمانہ بھارتی ایجنسی را کے قاتلوں نے 18 جون کو کینیڈا میں گردوارے کے باہر قتل کر دیا تھا۔

اپریل میں سکھ رہنما امرت پال سنگھ کی گرفتاری کے بعد سے بھارت میں آزاد خالصتان تحریک میں شدید اضافہ ہوا ہے۔

رواں سال سان فرانسسکو میں بھارتی قونصل خانے پر دو مرتبہ سکھ مظاہرین نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

فروری 2023 میں بھی آسٹریلیا کے شہر برسبین میں 60 ہزار سکھوں نے آزاد خالصتان کے حق میں ووٹ ڈالا تھا۔

مارچ 2023 میں لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کی عمارت پر سکھ مظاہرین نے خالصتانی پرچم لہرایا تھا۔

مودی کے گزشتہ امریکی دورے پر بھی سکھ مظاہرین اور انسانی و صحافتی حقوق کی تنظیموں نے شدید مظاہرے کئے۔

آزاد خالصتان کی زور پکڑتی تحریک پر مودی سرکار شدید دباوٴ میں ہے۔

Read Comments