Aaj Logo

اپ ڈیٹ 04 جولائ 2023 09:25pm

نیب ترمیمی آرڈیننس: فائدہ پہنچانے کے بدلے تحائف لینا دینا جرم قرار

نیب ترمیمی آرڈیننس نافذالعمل ہوگیا، جس کے تحت کسی کو کوئی فائدہ پہنچانے کے بدلے تحائف لینا دینا جرم قرار دے دیا گیا جبکہ چیئرمین نیب کو مقدمے میں کسی فرد کو وعدہ معاف گواہ بنانے کا اختیار بھی مل گیا۔

نیب ترمیمی آرڈیننس کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں۔ آرڈیننس کے تفصیلی مسودہ کے تحت ملزم کو حراست میں رکھنے کی مدت بڑھا دی گئی۔

آرڈیننس میں ذاتی مفادات اور فائدے کے لیے تحائف کی لین دین کو جرم قرار دے دیا گیا جبکہ چیئرمین نیب کو مقدے میں کسی شخص کو وعدہ معاف گواہ بنانے کا اختیار بھی مل گیا۔

نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق وعدہ معاف گواہ اپنی گواہی مجسٹریٹ کے رو برو ریکارڈ کرائے گا، اگر وعدہ معاف گواہ نے کوئی بات چھپانے کی کوشش کی تو اس کی معافی منسوخ ہو جائے گی، معافی منسوخ ہونے کی صورت میں وعدہ معاف گواہ کی گواہی اس کے خلاف بھی استعمال ہو سکے گی۔

نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق مقدمہ جھوٹا اور بد نیتی پر بنایا جانا ثابت ہونے پر مقدمہ بنانے والے کو 3 سال تک قید کی سزا ہو سکے گی۔

اس کے علاوہ نیب ملزم کو 14 کی بجائے 30 دن تک حراست میں رکھ سکے گا۔

قانون کے مطابق چیئرمین نیب مقدمے کی پیروی کے لیے کسی بھی وکیل کی خدمات حاصل کرسکیں گے۔

آرڈیننس ترمیمی نیب آرڈیننس 2023 کہلائے گا، نیب ترمیمی آرڈیننس 2023 فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔

واضح رہے کہ قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے نیب ترامیم سے متعلق نیا صدارتی آرڈیننس جاری کیا، جس کے مطابق چیئرمین نیب تفتیش میں عدم تعاون پر ملزمان کے وارنٹ جاری کرسکیں گے، نیب کو تحقیقات کے دوران ملزم کو گرفتار کرنے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔

Read Comments