ایشیز سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں انگلش بیٹر جونی بیئر سٹوکے متنازع آؤٹ پر کھلاڑیوں کے بعد اب دونوں ممالک کے وزرائے اعظم بھی آمنے سامنے آگئے۔
جونی بیئرسٹو کے متنازع آؤٹ کا معاملہ برطانوی ایوانوں میں بھی پہنچ گیا اور برطانوی وزیراعظم رشی سونک بھی بیئرسٹو کے آؤٹ دینے پر ناخوش دکھائی دیے۔
ترجمان کے مطابق رشی سونک بین اسٹوکس کے بطور کپتان ایسا نہ کرنے والے بیان سے متفق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بین اسٹوکس سے متفق ہوں کہ بیئرسٹوکا آؤٹ کرکٹ کے اسپرٹ کے خلاف تھا۔
رشی سونک نے لارڈز گراؤنڈ پر ایشز ٹیسٹ میں انگلینڈ کے جانی بیئرسٹو کو متنازع آؤٹ قرار دیے جانے پر آسٹریلوی کرکٹرز کو زبانی طور پر مورد الزام ٹھہرایا تھا تاہم انہوں نے اس معاملے کو سفارتی طور پر اٹھانے سے گریز کیا تھا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اب اس سارے معاملے پر آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیس نے سوشل میڈیا پر جواب دیا ہے کہ آسٹریلیا کی مرد اور خواتین کرکٹ ٹیموں پر فخر ہے جنہوں نے انگلینڈ کے خلاف اپنے ابتدائی دو ایشز میچ جیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہی پرانے آسٹریلوی جو ہمیشہ جیتتے ہیں، کھلاڑیوں کا فاتح کے طور پر استقبال کرنے کا منتظر ہوں، پورا آسٹریلیا کپتان پیٹ کمنز، ایلیکس کیری اور ٹیم کے پیچھے کھڑاہے۔
یاد رہے کہ لارڈز ٹیسٹ کے پانچویں روز آسٹریلوی وکٹ کیپر ایلکس کیری نے جونی بیئرسٹو کو متنازع طریقے سے رن آوٹ کردیا تھا۔ ایلکس کیری نے جونی بیئر سٹوکو اس وقت اسٹمپ آؤٹ کیا جس وقت وہ گیند کھیل کر کریز سے نکلے۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کھانے کے وقفے کے دوران انگلش شائقین نے آسٹریلین کھلاڑیوں کے خلاف نعرے بازی بھی کی تھی۔
جو نی بیئرسٹوکا اسٹمپ آؤٹ کرکٹ کی تاریخ کا انوکھا رن آؤٹ قرار دیا جارہا ہے۔