لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی اہلیہ سمیت 55 ملزمان کی جناح ہاؤس حملے کے مقدمے میں رہائی کے لیے ضمانت کی درخواستوں پر حتمی دلائل طلب کرلیے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے سابق گورنر پنجاب کی اہلیہ رابعہ سلطان، ضم جاوید ، فوزیہ ملک سمیت 55 دیگر کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی اہلیہ رابعہ سلطان اور ضم جاوید سمیت تمام درخواست گزار اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، ان خواتین کے خلاف جناح ہاؤس پر حملہ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج ہے، جلاو گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے الزام کو مسترد کر چکے ہیں، عدالت ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے ملزمان کے وکلاء سے حتمی دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 5 جولائی تک ملتوی کردی۔
عدالت نے کہا کہ تمام ملزمان کی درخواست پر ایک ساتھ فیصلہ سنایا جائے گا۔
یاد رہے کہ ملزمان کے خلاف تھانہ سرور روڑ میں مقدمہ نمبر 96/23 درج ہے، ملزمان پر جناح ہاؤس پر حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کا الزام ہے۔
دوسری جانب لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کا آفس جلانے کے کیس میں 11 ملزمان کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت خارج کردی جبکہ 6 ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا گیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج اعجاز احمد بٹر نے 17 ملزموں کی رہائی کے لیے ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔
عدالت نے 11 ملزموں کی رہائی کے لیے دائر درخواست خارج کر دی جبکہ اسی مقدمے میں 6 ملزموں کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے ایاز اور طلعت سمیت گیارہ ملزمان کی ضمانت خارج کرنے کا حکم دیا اور محمد فاروق سمیت 6 ملزموں کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔
یاد رہے کہ ملزموں کے خلاف تھانہ ماڈل ٹاؤن پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے۔