سپریم کورٹ آف پاکستان نے کوئٹہ میں وکیل قتل کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کارروائی پر حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی۔
کوئٹہ میں وکیل کے قتل میں نامزدگی کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس عائشہ ملک نے سماعت کی۔
عدالت نے کیس میں کارروائی پر حکم امتناع اور ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی استدعا بھی مسترد کردی۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے آپ کی درخواست خارج کی تھی، سپریم کورٹ کا 2 رکنی بنچ اس پر حکم امتناع نہیں دے سکتا۔
دو رکنی بینچ نے عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے پاس عبوری ریلیف دینے کا اختیار نہیں ہے، لارجر بینچ بنوانے کے لیے چیف جسٹس سے رجوع کر لیں۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کو لارجر بنچ کے قیام کی درخواست چیف جسٹس کو پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل کی کیس روکنے کی استدعا مسترد کر دی ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے وکیل قتل کیس میں 3 رکنی بینچ تشکیل دینے کی درخواست دائر کردی۔
چیئرمین تحریک انصاف کے وکیل لطیف کھوسہ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ وکیل قتل کیس میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی، دو رکنی بینچ نے حکم امتناع جاری کرنے پر بے بسی کا اظہار کیا اور تجویز دی کی بڑے بینچ کیلئے چیف جسٹس کو درخواست دی جائے۔
درخواست میں کہا گیا کہ معاملہ حساس اور فوری سماعت کا متقاضی ہے، مؤکل کے خلاف سخت اقدامات اور گرفتاری کا خدشہ ہے، فریقین اپنے مقاصد میں کامیاب ہوئے تو مؤکل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ معاملہ پر فوری تین بینچ تشکیل دے کر آج ہی سماعت کی جائے۔