قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال سمیت سپریم کورٹ کے ججز کی تنخواہوں میں اضافے کا حکم نامہ جاری کردیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان کی بنیادی تنخواہ تقریبا 20 فیصد بڑھا کر 12 لاکھ 29 ہزار 189 روپے کردی گئی ہے۔
سپریم کورٹ کے دیگرججز کی بنیادی تنخواہ بھی 20 فیصد بڑھا کر 11 لاکھ 61 ہزار 163 روپے کردی گئی ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نئی تنخواہیں یکم جولائی سے نافذ العمل سمجھی جائیں گی۔
یہ حکم صادق سنجرانی نے قائم مقام صدر کی حیثیت سے جاری کیا کیونکہ صدر عارف علوی حج کے لیے ملک سے باہر ہیں۔
گزشتہ ہفتے نجی ٹی وی کے پروگرام میں شریک وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارکا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سمیت سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے تمام ججز کی بنیادی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ 30 جون سے پہلے ہوجائے گا، اس سلسلے میں سمری بھجوائی جاچکی ہے۔
اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کی مراعات کے بل کو منی بل کا حصہ نہیں بنایا گیا۔ ن لیگ کا اصولی فیصلہ ہے کہ چیئرمین سینیٹ کی مراعات کا بل سپورٹ نہیں کریں گے نہ ہی اسے قومی اسمبلی سے پاس ہونے دیں گے۔
اس سے قبل حکومت نے تنخواہوں کی تفصیل پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کوبھجوائی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ صدر مملکت، وزیراعظم اور چیف جسٹس آف پاکستان کتنی تنخواہ لے رہے ہیں۔
کمیٹی چیئرمین نور عالم خان نے اجلاس میں بتایا تھا کہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت کی تنخواہ 8 لاکھ 96 ہزار550 روپے ہے، وزیراعظم کی تنخواہ 2 لاکھ 15 ہزار ہے، جب کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی تنخواہ 15 لاکھ 75 ہزار ہے، اس کے علاوہ سپریم کورٹ جج کی تنخواہ 14 لاکھ 70 ہزار روپے ہے۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیرکی تنخواہ 3 لاکھ 38 ہزار125 روپے ہے، رکن پارلیمنٹ کی تنخواہ ایک لاکھ 88 ہزارروپے ہے، جب کہ گریڈ 22 کے وفاقی افسر کی تنخواہ 5 لاکھ 91 ہزار475 ہے۔