کیلیفورنیا کے ایک شخص نے30 سال سے زیادہ عرصے تک اپنی والدہ کی موت کو چھپانے اور والدہ کو ملنے والے سوشل سیکیورٹی اور فوجی ریٹائرمنٹ کی رقم حاصل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
امریکی اٹارنی کا کہنا ہے کہ یہ اسکیم اپنی نوعیت کا سب سے طویل عرصہ تک چلنے والا اور سب سے بڑا فراڈ ہے۔
امریکی اٹارنی رینڈی گراسمین نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ سان ڈیاگو سے تقریباً 20 میل شمال میں پووے کے ڈونلڈ فیلکس زمپاچ نامی شخص نے تین دہائیوں کے دوران دھوکہ دہی سے حاصل کیے گئے کریڈٹ کارڈز میں 830,000 ڈالر سے زیادہ عوامی فنڈز اور تقریباً 30,000 ڈالر جمع کیے۔
اس اسکینڈل کا آغاز 1990 میں ہوا جب زمپاچ کی والدہ کا جاپان میں انتقال ہو گیا، انتقال سے ٹھیک پہلے زمپاچ نے اپنے جنوبی کیلیفورنیا کے گھر کی ملکیت اپنے نام پر منتقل کر دی اور خود کے دیوالیہ کیلئے درخواست دائر کی۔
اپنی ماں کی موت کے بعد کئی سالوں تک زمپاچ نے ان کے بینک اکاؤنٹس کو جاری رکھا، ان کے جعلی دستخط کیے اور جعلی ٹیکس گوشوارے جمع کروائے۔ اور اپنی والدہ کی موت کی اطلاع سوشل سیکیورٹی کو نہیں دی تاکہ ادائیگیاں نہ رک سکیں۔
زمپاچ ضمانت پر رہا ہے اور اسے 20 ستمبر کو سزا سنائی جائے گی۔
زمپاچ سے معاہدے کی درخواست میں انہیں پووے میں گھر سے دستبردار ہونا ہوگااور رقم کو 830,000 معاوضے کے بل میں شامل کرنا ہوگا۔