نانگا پربت کیمپ فور میں پھنسے پاکستانی کوہ پیما آصف بھٹی کو ریسکیو کرنے پاک فوج کا ہیلی کاپٹر بیس کیمپ پہنچ گیا۔
پاکستانی کوہ پیما آصف بھٹی گزشتہ روز خراب موسم کے باعث دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت جس کی اونچائی 8 ہزار 126 میٹر ہے، اس پر پھنس گئے تھے۔
الپائن کلب آف پاکستان (اے سی پی) کے سیکریٹری جنرل کرار حیدری نے بتایا کہ آصف بھٹی برف کی وجہ سے کم نظر آنے پر کیمپ 4 میں پھنسے جو 7 ہزار 500 سے 8 ہزار میٹر بلندی پر ہے۔
کرا حیدری نے کہا کہ انہیں وہاں سے نکالنے کے لیے ایک ہیلی کاپٹر کی ضرورت ہوگی لیکن اس کے لیے انہیں 6 ہزار 500 سے 6 ہزار کی بلندی پر نیچے آنا ہوگا۔
آصف بھٹی آذربائیجان کے کوہ پیما اسرافیل کی مدد سے کیمپ تھری کی طرف روانہ ہوئے۔ کیمپ ٹو پہنچتے ہی آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے انہیں بیس کیمپ منتقل کیا جائے گا۔
پاکستانی کوہ پیما آصف بھٹی گزشتہ چودہ گھنٹوں سے کیمپ فور میں پھنسے رہے۔
ڈاکٹر آصف بھٹی نے تقریباً آٹھ ہزار میٹر کی بلندی پر اکیلے رات گزاری۔
اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے آصف بھٹی یونیورسٹی کے پروفیسر ہیں اور چوٹی کو سر کرنے کے قریب تھے لیکن وہ پھنس گئے ہیں۔
کرار حیدرینے بتایا کہ آصف بھٹی دیگر کوہ پیماؤں لیفٹننٹ کرنل (ر) ڈاکٹر جبار بھٹی، ڈاکٹر نوید، سعد محمد اور فہیم پاشا کے ساتھ چند روز قبل چوٹی سر کرنے کی مہم شروع کی تھی لیکن ان کی ٹیم کے دیگر ارکان نے تاحال اپنا سفر شروع نہیں کیا۔
رواں برس بڑی تعداد میں کوہ پیما چوٹی سر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اتوار کو 52 کوہ پیماؤں نے نانگا پربت سر کی تھی، جن میں 11 پاکستانی بھی شامل تھے۔
نانگا پربت دنیا کی ان خطرناک ترین 5 چوٹیوں میں سے ایک ہے جہاں جانی نقصان کا خدشہ 21 فیصد ہے، جہاں اب تک نانگا پربت سر کرنے کی کوشش میں 85 کوہ پیما جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔