وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ گزشتہ آٹھ ماہ بہت سخت عرصہ گزرا ہے، اب میں مہنگائی کو نیچے جاتا دیکھ رہا ہوں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوتا نظرآرہا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک کو پہنچنے والے معاشی نقصانات پر ٹروتھ کمیشن بنانا چاہئے۔
ادارہ شماریات کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح کم ہونے لگی ہے، مئی کی نسبت جون میں مہنگائی کی شرح تقریباً نو فیصد کم ہوئی ہے۔
ملک میں مہنگائی 37 اعشاریہ 97 فیصد سے کم ہو کر 29 اعشاریہ 4 فیصد پر آگئی ہے، تاہم سال بھر کھانے پینے کی اشیاء کے دام بڑھے ہیں۔
آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ روز نیا ریکارڈ قائم ہوا، اور بینچ مارک انڈیکس 2446 پوائنٹس بڑھ گیا، مارکیٹ کھلتے ہی اپَر لاک لگ گئے۔
ہنڈریڈ انڈیکس تین سال بعد 43900 کی سطح پر پہنچ گیا۔
ڈائریکٹر پی ایس ایکس احمد چنائے کہتے ہیں کہ مارکیٹ نے آئی ایم ایف معاہدے کو ویلکم کیا ہے۔ سرمایہ کار پر امید ہیں کہ تیزی کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔
ملکوں اور اداروں کی معیشت کی درجہ بندی کرنے والے بین الاقوامی ادارے موڈیز کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) معاہدہ پاکستان کی معیشت کو استحکام دے گا۔
تاہم، موڈیز انویسٹر سروس کے تجزیہ کار گریس لم نے کہا کہ محدود مدت کے لئے پاکستان کی معیشت دباؤ کا شکار رہے گی، بلند شرح سود اور مہنگائی سرمایہ کاری کو محدود رکھے گی۔