قدیم بحری جہاز ٹائی ٹینک کا ملبہ سمندر کی تہہ میں دیکھنے جانے والوں میں پاکستانی نثراد برطانوی پاکستانی ارب پتی اور ان کے بیٹے کی تباہ ہونے والے ’’ٹائٹن آبدوز‘‘ پر سوار ہونے سے پہلے کی آخری تصویر سامنے آگئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ’’ٹائٹن آبدوز‘‘ میں سوار ہونے سے پہلے 58 سالہ شہزادہ داؤد اور ان کے 19 سالہ بیٹے سلیمان کو تصویر میں مسکراتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
مذکورہ تصویر اس وقت سامنے آئی جب ان کی اہلیہ کرسٹین نے انکشاف کیا کہ انہوں نے اپنے آخری لمحات ٹائٹن کے مکمل اندھیرے میں اپنی پسندیدہ موسیقی سنتے ہوئے گزارے تاکہ وہ گہرائی میں سمندری مخلوقات کو دیکھ سکیں۔
شہزادہ داؤد کی اہلیہ نے بتایا کہ تین ماہ قبل اوشین گیٹ کے چیف ایگزیکٹو اسٹاکٹن رش اور ان کی اہلیہ وینڈی امریکا سے لندن میں داؤد سے ملنے آئے تھے تاکہ ان کو یہ باور کرایا جا سکے کہ ٹائی ٹینک جہاز کے ملبے تک ان کے ’منی آبدوز‘ میں سفر کرنا محفوظ رہے گا۔
اسٹاکٹن رش کا خیال تھا کہ ٹائٹن میں بحراوقیانوس کی گہرائیوں میں جانا سڑک عبور کرنے سے زیادہ محفوظ ہے۔ انہوں نے فروری میں ذاتی طور پر ان سے آبدوز کے ڈیزائن اور حفاظت کے بارے میں بات کرنے کے لیے ملاقات کی تھی۔
اہلیہ کرسٹین نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ ان کو انجینئرنگ سے متعلق کسی قسم کا کوئی آئیڈیا نہیں تھا۔ صرف صرف 12 ہفتے بعد برطانیہ میں مقیم خاندان ٹائی ٹینک کے مبلے کو دیکھنے کے لئے اپنے سفر کا آغاز کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ 15 جون کی درمیانی شب نیو فاؤنڈ لینڈ کے سینٹ جانز کی بندرگاہ پر پہنچے، جہاں سے سمندر میں جانے کی تیاری کی جارہی تھی، صبح 7 بجے اور شام 7 بجے بریفنگ ہوتی تھی، جس میں ملبے اور مہم کے بارے میں سائنسی گفتگو اور بحث ہوتی تھی۔
وہاں موجود عملے کی جانب سے کہا گیا کہ موٹے موزے اور ٹوپی پہنیں کیونکہ گہرائی میں ٹھنڈ ہوسکتی ہے اور سمندر میں جانے سے ایک دن قبل ہی کم غذا لیں ساتھ صبح سے پہلے کوئی کافی وغیرہ نہ لیں کیونکہ ’ٹائی ٹن سب‘ میں کوئی بیت الخلا نہیں تھا اور پردے کے پیچھے صرف ایک بوتل یا کیمپ طرز کا بیت الخلا تھا۔
مسافروں سے کہا گیا کہ وہ اپنے فون پر اپنی پسندیدہ موسیقی لوڈ کریں، بلوٹوتھ اسپیکر کے ذریعے چلائیں حالانکہ رش نے موسیقی پر پابندی لگا دی تھی۔ انہوں نے انہیں یہ بھی متنبہ کیا کہ سمندر میں جاتے ہوئے سیاہ رنگ میں ہوگا کیونکہ جب سمندر میں جائیں گے، تو بیٹری کی توانائی بچانے کے لئے ہیڈلائٹس بند کردی گئی تھیں۔
شہزادہ داؤد کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر اتنے پرجوش تھے کہ وہ سفر کے دوران بالکل ایک چھوٹے بچے کی طرح لگ رہے تھے۔ اوشن گیٹ سبمرسیبل 18 جون کو ٹائی ٹینک کے ملبے تک 3800 میٹر کے طے شدہ سفر کے دوران لاپتہ ہو گئی تھی۔
حادثے میں جان سے جانے والے تمام 5 مسافروں میں آبدوز کمپنی کے سی ای او اسٹاکٹن رش، برطانوی ارب پتی ہمیش ہارڈنگ، فرانسیسی میرینر پال ہینری نارجیولیٹ اور پاکستانی کی معروف کاروباری داؤد فیملی سے تعلق رکھنے والے 48 سالہ شہزادہ داؤد اور ان کا 19 سالہ بیٹا سلیمان شامل ہیں۔