لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی بعد ازگرفتاری درخواست ضمانت پر پراسیکیوشن کو کل کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے پولیس سے تفتیشی رپورٹ طلب کرلی۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں چوہدری پرویز الہٰی کے گھر پولیس ریڈ کے دوران مزاحمت اور پولیس پر حملے کے معاملے پر کیس کی سماعت ہوئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے پرویز الہٰی کی بعدازگرفتاری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
چوہدری پرویز الہٰی کے وکیل عاصم چیمہ ایڈووکیٹ نے درخواست ضمانت دائر کی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیاہے کہ اس مقدمے میں پرویز الہٰی کی عبوری ضمانت عدم پیشی پر خارج ہوئی تھی، سابق وزیراعلیٰ پنجاب دوسرے مقدمے میں گرفتار ہونے پر پیش نہیں ہو سکے تھے، غالب مارکیٹ پولیس نے پولیس پارٹی پر حملہ کرنے کا بے بنیاد الزام لگایا۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ شریک ملزمان کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت منظور ہو چکی ہے، پولیس پارٹی پر پیٹرول بم پھینکنے کے الزام بھی مقدمے میں لگایا گیا، پولیس نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے جھوٹا مقدمہ درج کیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پرویزالہٰی کی بعد از گرفتاری ضمانت منظور کی جائے۔
عدالت نے درخواست ضمانت پر پراسیکیوشن کو کل کے لیے نوٹس جاری جاری کر دیے اور پولیس سے تفتیشی رپورٹ طلب کرلی۔