Aaj Logo

اپ ڈیٹ 03 جولائ 2023 12:19pm

فلم ’کیری آن جٹا 3‘ کیخلاف توہین مذہب کے مقدمے کی درخواست

بھارت کی انتہا پسند ہندو تنظیم ”شیوسینا“ نے معروف ترین پنجابی فلم ”کیری آن جٹا“ کے تیسرے سیکوئل کیخلاف ایف آئی آر درج کرادی۔

شیوسینا ہند کی یوتھ کمیٹی کے صدر ایشانت شرما اور پنجاب شیوسینا (ٹکسالی) کے چیئرمین سنیل کمار بنٹی نے فلم کیری آن جٹا 3 کے ہدایت کار اور اداکاروں کے خلاف جالندھر پولیس اسٹیشن میں تحریری شکایت درج کرائی ہے۔

سمیپ کانگ کی ہدایت کاری میں بننے والی ”کیری آن جٹا 3“ 29 جون کو ریلیز ہوئی تھی۔

سنیل کمار بنٹی نے بھارتی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ’ہم نے شیو سینا ہند کی جانب سے شکایت درج کرائی ہے۔ فلم کیری آن جٹا 3 میں ایک برہمن جو ہون کی رسومات ادا کرتے ہوئے نظر آتا ہے، اس کی تذلیل کی گئی ہے۔ گپی گریوال، بنو ڈھلون اور گرپریت گھُگی نے ”ہون کنڈ“ پر پانی پھینک کر کروڑوں ہندوؤں کے عقیدے کو ٹھیس پہنچائی ہے، کیونکہ ہندو مذہب میں اگر کوئی رسم ادا کرنی ہو تو پہلے ”ہون“ کیا جاتا ہے۔‘

شیو سینا رہنما نے مزید کہا، ’آج ہم نے ان سب کے خلاف شکایت درج کرائی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر ان پر دفعہ 295 لگائی جائے اور اگر ان کی طرف سے پنجاب کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو اس کے لیے دفعہ 153 لگائی جائے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ لوگ ہندو مذہب کو نشانہ بنا کر اپنی ٹی آر پی بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اگر یہ کسی اور ذات کے ساتھ ہوا ہوتا تو وہ تھیٹر کو تباہ کر دیتے یا آگ لگا دیتے۔ ہندو مت ایک بہت نرم مذہب ہے۔ اس لیے ہم سب سے پہلے حکومت کے پاس گئے۔ اگر وہ 24 گھنٹوں کے اندر کام نہیں کریں گے تو ہدایت کار کنگ اور گرپریت گھُگی کا گھر جالندھر میں ہی ہے۔ ہم ان کے گھروں کے باہر احتجاج کریں گے‘۔

دوسری جانب ایشانت شرما نے کہا کہ ’لوگوں نے ہمیں کلپ بھیجے، جس کے بعد ہم نے پوری فلم دیکھی، اور آج ہم سامنے آئے۔ ہمارے دلوں کو تکلیف ہوئی ہے اسی لیے ہم یہاں شکایت کرنے آئے ہیں۔‘

Read Comments