سوزوکی انڈیا جسے ”ماروتی سوزوکی“ بھی کہا جاتا ہے، نے اپنے انٹری لیول ہیچ بیک ماڈل ”آلٹو 800“ کی پروڈکشن بند کر دی ہے۔ کمپنی اب صرف ان چند یونٹس فروخت کرے گی جو اسٹاک میں ہیں۔ اس کی جگہ اب آلٹو کا نیا ماڈل ”کے 10“ لے گا۔
ماروتی کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق، آلٹو 800 کی قیمت 3 لاکھ 54 ہزار (تقریباً 12 لاکھ 35 ہزار پاکستانی روپے) سے 5 لاکھ 13 ہزار بھارتی روپے (تقریباً 17 لاکھ 90 ہزار پاکستانی روپے) کے درمیان ہے۔
جبکہ آلتو کے پاکستانی ورژنز کی قیمت 26 لاکھ روپے سے 30 لاکھ روپے کے درمیان ہے۔
ماروتی 800 کی جگہ لینے والی آلٹو ”K10“ کی قیمت 3 لاکھ 99 ہزار بھارتی روپے (تقریباً 13 لاکھ 92 ہزار پاکستانی روپے) سے 5 لاکھ 94 ہزار بھارتی روپے (تقریباً 20 لاکھ 72 ہزار پاکستانی روپے) کے درمیان ہوگی۔
پاکستان میں سوزوکی آلٹو 2023 اس وقت اپنی آٹھویں جنریشن میں ہے۔
سال 1979 میں سوزوکی آلٹو کو پاکستانی آٹوموبائل مارکیٹ میں پیش کیا گیا تھا۔
اس وقت اسے سوزوکی 800 اور سوزوکی ایف ایکس جیسے متبادل ناموں سے لانچ کیا گیا تھا۔
وقتاً فوقتاً مینوفیکچررز نے کار کو اپ ڈیٹ کیا اور اس کا ”چہرہ“ تبدیل کیا اور آخر کار، یہ گاڑی کی موجودہ 8ویں جنریشن تک پہنچ گئی۔
سوزوکی آلٹو کی آٹھویں جنریشن کو باضابطہ طور پر پاکستان میں سال 2014 میں لانچ کیا گیا تھا، اس میں 2019 میں فیس لفٹ کے ساتھ کچھ تبدیلیاں کی گئیں اور پھر اسے 2020 میں دوبارہ لانچ کیا گیا۔
پاکستانی سوزوکی آلٹو 2023 کے تمام ویریئنٹس 658 سی سی DOHC 12 والو، تین سلنڈر پیٹرول انجن کے ساتھ تقویت یافتہ ہیں جو 6500 آر پی ایم پر 29 ہارس پاور اور 4 ہزار آر پی ایم پر 56 نیوٹن میٹر کا ٹارک پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
جو بریکس پاکستان میں سوزوکی کی طرف سے جاری کردہ تمام گاڑیوں کے لیے مخصوص ہیں وہی اس کی ٹو وہیل ڈرائیو کی خصوصیت کے لیے بھی ہیں۔
اس کے VXR اور VX ٹرم میں 5 اسپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن پیش کی گئی ہے، جبکہ VXL ٹرم میں آٹو گیئر شفٹ ٹرانسمیشن پیش کی گئی ہے۔
دوسری جانب بھارتی آلٹو ”کے 10“ میں 998 سی سی DOHC 4 والو، تین سلنڈر پیٹرول انجن کے ساتھ تقویت یافتہ ہیں جو 6000 آر پی ایم پر 67 ہارس پاور اور 3500 آر پی ایم پر 90 نیوٹن میٹر کا ٹارک پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔