سکھر میں گردوارے میں عبادت رکوانے کے واقعہ کا تصفیہ ہوگیا ہے، جب کہ معاملے کے اصل کردار محمد علی نے سکھ اور ہندو برادری سے معافی مانگ لی۔
مئیر سکھر بیرسٹر ارسلان شیخ کی قیادت میں شہر میں گردوارے میں عبادت رکوانے کے مسئلہ کا تصفیہ ہوگیا ہے، اس حوالے سے اہم مشاورت ہوئی جس میں کشمور، کندھکوٹ ،جیکب آباد، سکھر اور دیگر علاقوں کے سکھ رہنما شریک ہوئے۔
مشاورت میں ہندو برادری کے رہنا ڈاکٹر بھگوان داس بھی شریک تھے، سکھ اور ہندو برادری نے اپنے اپنے تحفظات پیش کیے، جب کہ محمد علی اور ان کی برادری نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
دونوں جانب سے مسئلے کو حل کرنے کی تجاویز پر مئیر سکھر نے معاملے کو حل کردیا۔ اور گردوارے کے مسئلے کے اصل کردار محمد علی نے ہندو اور سکھ برادری سے معذرت کرلی۔
تصفیے کے بعد سردار مہیش سنگھ نے کہا کہ گردوارے کا مسئلہ غلط فہمی کی وجہ سے ہوا، اب یہ مسئلہ حل ہو گیا ہے جس پر ہم میئر سکھر ارسلان شیخ کے شکر گزار ہیں۔
مئیر سکھر بیرسٹر ارسلان شیخ نے کہا کہ آئین میں اقلیتوں کے حقوق درج ہم آئین کی پاسداری کررہے ہیں، پاکستان میں جتنے حقوق مسلمان کو حاصل اقلیتوں کو بھی حاصل ہیں۔
مئیر سکھر کا مزید کہنا تھا ہندو، سکھ برادری کو پاکستان میں اپنی عبادات کی مکمل آزادی ہے انکی آزادی میں کبھی بھی خلل نہیں ہوگا۔