پاکستان کی خاتون کوہ پیماؤں ثمینہ بیگ، نائلہ کیانی نے ”قاتل پہاڑ“ سر کرلیا، نانگا پربت کو قاتل پہاڑ کہا جاتا ہے۔
دس پاکستانیوں سمیت دس دیگر غیرملکی کوہ پیماؤں نے بھی دنیا کی نویں چوٹی نانگا پربت سر کی۔
دس پاکستانیوں سمیت 40 سے زائد غیرملکی کوہ پیماؤں نے نانگا پربت کو سر کرنے کی مہم میں حصہ لیا، جن میں ثمینہ بیگ، نائلہ کیانی، واجد اللہ نگری کے علاوہ رضوان داد، عید محمد، احمد بیگ، وقار علی، سعید کریم، لیاقت کریم، سوزین اور شاہ دولت اپنی مہم میں کامیاب رہے۔
مشہور خاتون کو پیماہ ثمینہ بیگ آج صبح 11 بجکر 8 منٹ پر نانگا پربت پہاڑ کی بلندی پر پہنچیں
وہ اس سے قبل کے ٹو اور ماؤنٹ ایوریسٹ بھی سر کر چکی ہیں۔
ثمینہ بیگ کو 8 ہزار میٹر بلند پہاڑ سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیماہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
اس کے علاوہ نائلہ کیانی نے بھی نانگا پربت کی چوٹی پر کامیابی سے پہنچ کر ناقابل یقین کارنامہ سر انجام دیا۔
نائلہ دنیا کی سات بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنے والی پاکستانی خاتون بھی ہیں۔
کوہ پیما نائلہ کیانی کا کہنا ہے کہ اس مہم کے حوالے سے وہ تھوڑی خوفزدہ تھیں، تاہم پھر بھی اپنے اس مشن کو مکمل کرنے کیلئے پرعزم تھی۔
نائلہ کیانی کی اس مہم میں بارڈ فاؤنڈیشن نے مکمل طور پر معاونت فراہم کی ہے۔
مینیجنگ ڈائریکٹر بارڈ فاؤنڈیشن مہرین داؤد نے کہا کہ کوہ پیمائی میں خواتین کیلئے محدود مواقعوں کے باوجود نائلہ ایک بہترین مثال بن کر سامنے آئیں، ہم ایسے باصلاحیت افراد کی معاونت اور ہمت افزائی کرتے رہیں گے۔
نوجوان کوہ پیما واجد اللہ نگری نے دنیا کی نویں بلند چوٹی نانگا پربت پر قومی پرچم لہرایا۔
واجد اللہ نگری نے دیامر بیال سیکشن سے اپنی مہم جوئی کا آغاز کیا تھا۔
واجد اللہ نگری نے یہ کارنامہ اپنی پہلی کوشش میں ہی سرانجام دے کر ملک و قوم کا نام روشن کیا۔
اس سے پہلے وہ راکا پوشی، گولڈن پیک اور کے ٹو سمیت دیگر پہاڑوں کو کامیابی سے سر کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ چند دن قبل پاکستانی کوہ پیما ساجد سد پارہ نے پاکستان کی دوسری بلند ترین چوٹی نانگا پربت کو بغیر آکسیجن سر کر کے تاریخی کارنامہ سر انجام دیا تھا۔