تقریباً 13 لاکھ سے زائد بار دیکھی جانے والی ایک فیس بک ویڈیو کے بارے میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ٹائٹن آبدوز کے پھٹنے سے پہلے بنائی گئی تھی۔
ٹائٹن آبدوز ٹائی ٹینک کی طرف جانے والی آبدوز تھی جو شمالی بحر اوقیانوس میں پھٹ سمندری دباؤ کے باعث پھٹ گئی تھی۔
اس حادثے میں پاکستانی نژاد باپ بیٹے سمیت 5 افراد مارے گئے تھے۔
تاہم، جس ویڈیو کے بارے میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ ٹائٹن آبدوز کے آخرلی لمحات میں بنائی گئی، اس کی حقیقت کچھ اور ہے۔
یہ ویڈیو ریکارڈنگ ایک سیاح آبدوز کے اندر بنائی گئی تھی اور اس میں بارباڈوس کے ساحل پر ایک ڈوبا ہوا جہاز دکھایا گیا ہے۔
22 جون 2023 کو فیس بک پر پوسٹ کی گئی ایک ریل میں کے کیپشن میں لکھا گیا ’غائب ہونے سے پہلے لاپتہ ہونے والی ٹائی ٹینک آبدوز کی فوٹیج!!‘۔
کلپ میں دکھایا گیا ہے کہ ایک نامعلوم شخص جہاز کے ملبے کو ایک پورٹ ہول کے ذریعے فلما رہا ہے۔
یہ پوسٹ اسی دن شائع ہوئی تھی جس دن یو ایس کوسٹ گارڈ نے کہا تھا کہ اویسن گیٹ ایکسپڈیشنز ٹورسٹ آبدوز کو ”تباہ کن دھماکے“ کا سامنا کرنا پڑا، جس سے پانچ افراد ہلاک ہوئے۔
اس اعلان کے بعد لاپتہ بحری جہاز کی کثیر القومی تلاش ختم کردی گئی۔
اس کے بعد حکام نے کہا کہ کینیڈا میں ایک ساحل کے قریب موجود ٹائٹن آبدوز کے ذیلی ٹکڑوں سے انسانی باقیات برآمد ہوئی ہیں۔
اے ایف پی نے مذکورہ فوٹیج میں نظر آنے والے ڈوبے ہوئے جہاز کو لارڈ ولوبی سے بتایا، جسے بارباڈوس آنے والے سیاح اٹلانٹس سب میرینز بارباڈوس کے ذریعے چلائے جانے والے سیر و تفریح کے آپریشن میں دیکھ سکتے ہیں۔
فیس بک، انسٹاگرام، ٹویٹر، ٹِک ٹاک اور یوٹیوب جیسے پلیٹ فارمز پر پوسٹ کی جانے والی اسٹاک امیجز اور دیگر تصاویر اور ویڈیوز ایک جہاز کو دکھاتی ہیں جس میں ایک جیسی خصوصیات دکھائی دیتی ہیں۔
مزید برآں، سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں ایک آواز کہتی ہے، ’… لارڈ سر فرانسس ولوبی کے نام پر رکھا گیا، جو 1650 کی دہائی میں اس جزیرے کے اصل گورنر تھے۔ اس لیے اس دور کو نوآبادیاتی دور کے نام سے جانا جاتا تھا، اور یہ برتن یہاں‘۔۔۔
اے ایف پی ویڈیو کے اصل ماخذ کا تعین نہیں کر سکی۔ تاہم، دیگر سراغ یہ بھی بتاتے ہیں کہ فوٹیج اوشین گیٹ آبدوز پر نہیں بنائی گئی تھی۔
مثال کے طور پر، ٹائٹن کے سامنے ایک ویو پورٹ تھا، جبکہ آن لائن شیئر کی گئی ویڈیو میں آبدوز کے سائیڈ میں ایک پورٹ ہول دکھایا گیا ہے۔
ٹائٹن کا عملہ پانچ بالغوں پر مشتمل تھا، لیکن کلپ میں بچوں کی آوازیں سنائی دیتی ہیں۔
اور ٹائٹن سمندر کی سطح کے نیچے دو میل (تقریباً چار کلومیٹر) سے زیادہ ٹائی ٹینک کے ملبے کا دورہ کرنے کے لیے روانہ ہوئی، جہاں سورج کی روشنی نہیں پہنچتی۔
آن لائن شیئر کی گئی فوٹیج میں جہاز پر روشنی دکھ رہی ہے۔
اٹلانٹس آبدوزوں کی سیر کے لیے ایک بروشر کہتا ہے کہ یہ لوگوں کو تقریباً 130 فٹ (تقریباً 40 میٹر) تک گہرائی میں لے جاتی ہے۔