عید الاضحیٰ پر کراچی اور حیدر آباد سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں صفائی کے ناقص انتظامات پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) پاکستان نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
ایم کیوایم رابطہ کمیٹی نے ایک بیان میں کہا کہ کراچی میں جگہ جگہ الائشوں کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں، شہر میں انتظامیہ کہی نظر نہیں آرہی، گندگی اور تعفن سے شہریوں میں بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ سندھ حکومت نے پہلے ہی شہر کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا تھا سندھ حکومت اب ان اسے کچرے کا ڈھیر بنا رہی ہے، شہریوں کا آلائشوں کے تعفن سے بُرا حال ہے۔
ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کا مزید کہنا تھا کہ دھاندلی سے بننے والے میئر غائب ہیں، چند فیصد ووٹ لینے والوں کو میئر شپ دینے کا نتیجہ عوام بھگت رہے ہیں۔
دوسری جانب کراچی میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ گورنر ہاؤس غربت کے خلاف محاذ کررہا ہے، ہم جہالت کے خلاف بھی جہاد کرنا چاہتے ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ ہم پروپیگنڈے پر یقین نہیں رکھتے، گورنر سندھ کو مستحقین اور حقداروں کی دعائیں ہیں۔
گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے کراچی میں ایم کیوایم پاکستان کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ایم کیوایم کے مرکز میں راشن کی تقسیم کے لیے آیا ہوں، ہم بلاتفریق راشن تقسیم کررہے ہیں، تقریبا 20 ہزار افراد کو راشن کارڈز تقسیم کیے گئے ہیں۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ سندھ کا گورنر ہوں، مجھے سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے، مجھے کہا گیا تھا کہ آپ کو عوام کا گورنر بننا ہے، کراچی کےعوام کے دل اور سڑکیں ٹوٹیں ہوئی ہیں۔
گورنر سندھ کا مزید کہنا تھا کہ سمندر ہونے کے باوجود کراچی میں پانی نہیں ہے، کراچی کے عوام بجلی اور روزگار کے لیے پریشان ہیں، گورنرہاؤس میں ہونے والے کاموں میں سندھ حکومت کا ایک روپیہ بھی شامل نہیں۔