برازیل کی عدالت نے سابق صدر جیر بولسونارو کو صدارتی انتخاب میں حصہ لینے روک دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برازیل کی سپریم الیکٹورل کورٹ نے بولسونارو پر پابندی کا فیصلہ 2-5 کے ووٹ سے دیا ہے، سابق صدر پر 2022 میں اختیارات کے غلط استعمال کا الزام ثابت ہوا تھا۔
عدالت نے 2030 تک ان کے الیکشن لڑنے پر پابندی لگائی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اب توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ جیر بولسونارو اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔
دوسری جانب سابق برازیلی صدر جیر بولسونارو نے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کرنے پر ردعمل دیتے ہوئےکہا کہ انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کرنا پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں مر نہیں گیا، ہم کام کرتے رہیں گے، البتہ اگلے سال الیکشن میں ہم بہت سے میئر بنانے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: برازیل میں شکست خوردہ صدر کے حامیوں نے فوجی کمانڈ کا گھیراؤ کر لیا
واضح رہے کہ بولسونارو کپتان کے طور پر فوج سے ریٹائرڈ ہوئے تھے۔ لولا ڈی سلوا کی دوبارہ حکومت بننے پر انہوں نے فوج سے حکومت کو ختم کرنے کے مطالبات بھی کیے۔