سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کہتے ہیں آئی ایم ایف قرضوں کے حصول پر دھمال ڈالنے والوں کو شرمندہ ہونا چاہیے کیونکہ قرضہ لینا کمال نہیں زوال ہے۔
ایک ٹویٹ میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ غریب پہلے ہی مرا ہوا ہے، اُس كے گلے میں مزید 300 ارب روپے كے ٹیکس کا رسہ ڈال دیا گیا۔ تیرہ جماعتوں کا ٹولہ زمینی حقائق اور اپنے انجام سے بے خبر ہے، ان کی ہر روز عید ہے کیونکہ ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ حکمرانوں میں اہلیت ہے نہ صلاحیت یہ حکم کے غلام ہیں، بیساکھیوں پر چل رہے ہیں۔ حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں نفرتیں بڑھتی جارہی ہیں جس کی انہیں پروا نہیں، قوم جن سے نفرت کرتی ہے انہیں طاقت کا سرچشمہ بنا دیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بجٹ غریب کے گھر میں دیکھا اور وزیروں کے چہروں پر پڑھا جاسکتا ہے، غریبوں کی آہیں سسکیاں اور چیخیں آسمانوں سے ٹکرا رہی ہیں، وسائل زده لوگ مسائل زدہ لوگوں کا مذاق اُڑا رہے ہیں، مہنگائی بے روزگاری آٹا جن کا مسئلہ ہے اُن کا کوئی پرسان حال نہیں، زراعت انڈسٹری ڈیفالٹ ہے، صرف حکمران خوشحال ہیں۔
سابق وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا کہ شاہی خاندان نے صدر کے دستخط کے بغیر ہی اپنے 2400 ارب روپے کے نیب كے کیسز ختم کرا لیے، اگر یہ لندن دبئی سےاپنے بینک بیلنس جائیدا دیں ملک میں لے آئیں تو غریب کے کچھ مسئلے حل ہو جائیں۔