سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان آج ہونے والے اسٹینڈ بائی معاہدے پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے معاہدے پر سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ عید کے روز پاکستان کے لیے بہت اچھی خبر ہے، آئی ایم ایف سے معاہدے پر میں وزیراعظم شہباز شریف کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ ان کی ذاتی دلچسپی اور آئی ایم ایف کی ایم ڈی سے کئی ملاقاتوں کے بعد یہ معاہدہ ممکن ہوا۔
مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا جیسا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہی ڈیفالٹ سے بچنے کی بہترین انشورنس ہے، ان شاء اللہ اب ڈیفالٹ کا خطرہ کم ہو گا اور ڈالر کا دباؤ بھی آہستہ آہستہ کم ہو گا اور کاروباری ماحول میں ایک نئی امید اور پھرتی نظر آئے گی۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور آئی ایم ایف میں 3 ارب ڈالر کا معاہدہ ہوگیا، عالمی مالیاتی ادارے نے تصدیق کردی
انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدے کے لیے ہم نے تقریباً 9 ماہ کھو دیے لیکن اب پاکستان مضبوطی سے ٹھیک سمت کی جانب بڑھے گا، وفاقی وزراء اور سیکرٹریز نے بھی معاہدے کے لیے بہت محنت کی۔
مزید پڑھیں: چین نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا، قرض حاصل کرنے میں آرمی چیف کا اہم کردار ہے، وزیراعظم
سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا ہمیں یہ ضرور سوچنا چاہیے کہ یہ معاہدہ ہمارے لیے ایک اور موقع ہے کہ ہم اپنی معاشی پالیسی میں بنیادی ریفارمز کریں، جب تک ہم معاشی ریفارمز نہیں کریں گے تو پاکستان قرض دینے والوں کے رحم و کرم پر رہے گا اور عوام حکومتی اور اسٹرکچرل گورننس کی ناکامی کی قیمت ادا کرتے رہیں گے۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف سے 23 واں پروگرام سائن ہوا، صرف 9 ماہ کیلئے ہے، وزیر خزانہ
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آج اسٹاف لیول معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں جس کے تحت آئی ایم ایف پاکستان کو ایک سال کے دوران 3 ارب ڈالر کا قرض فراہم کرے گا، پاکستان کو قرض کی منظور آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے جولائی میں ہونے والے اجلاس میں دی جائے گی۔