وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ سویڈن میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے واقعے پر افسردہ اور صدمے میں ہوں، یہ حرکت دنیا بھر مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کے لیے کی گئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ سویڈن میں مسجد کے سامنے قرآن پاک کو سرعام نذر آتش کرنے کے واقعے پر افسردہ اور صدمے میں ہوں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسلام و فوبیا کے یہ گھناؤنے واقعات بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں، میرے پاس اس اسلام مخالف فعل کی مذمت کرنے کے لئے الفاظ نہیں ہیں، جس کا واضح مقصد دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ قرآن کریم پوری انسانیت کے لئے محبت، امن اور حکمت کی الہامی کتاب ہے، اس قابل مذمت فعل میں ملوث گمراہ کردار نے درحقیقت انسانیت کی مشترکہ اقدار کی توہین کی ہے۔
اس سے قبل روسی صدر پیوٹن روس میں سب سے پرانی مسجد پہنچ گئے، جہاں انہیں عید کے دن قرآن کی کاپی پیش کی گئی۔ صدر پیوٹن نے قرآن کا تحفہ دینے پر شکریہ ادا کیا، اور کہا کہ میں روس میں ایسی جگہ ڈھونڈوں گا جو اس لائق ہو کہ یہ قرآن وہاں رکھا جائے۔
صدر پیوٹن کا اس موقع پر کہنا تھا کہ قرآن مسلمانوں کی مقدس کتاب ہے، اور یہ دیگر مذاہب کے لوگوں کے لیے بھی مقدس کتاب ہونی چاہئے، ہم جانتے ہیں کہ دیگر ممالک میں کیا ہورہا ہے، یہ لوگ دوسروں کے مذہبی احساسات کا احترام نہیں کرتے، اور پھر ڈھٹائی سے کہتے ہیں کہ یہ کوئی جرم نہیں۔
صدر پیوٹن نے واضح کیا کہ روس میں اس طرح کی حرکت کرنا جرم ہے، ہم ہمیشہ اس قانون پر عمل کرتے رہیں گے۔
اسٹاک ہوم میں قرآن کی بے حرمتی پر سعودی عرب نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ ایک شدت پسند نے عید کے روز مسجد کے سامنے قرآن کی بے حرمتی کی، تواتر سے نفرت انگیزی کے یہ عمل قابل قبول نہیں ہوسکتے۔
سعودی عرب کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کا کوئی بھی جواز نہیں، یہ اقدامات صرف نفرت پھیلارہے ہیں، یہ عدم برداشت کی بین الاقوامی کاوشوں کے خلاف ہیں۔
سویڈن میں پولیس نے مسجد کے باہر ایک گروپ کو قران پاک کی بے حرمتی کی اجازت دینے پر او آئی سی نے شدید مذمت کی ہے۔
او آئی سی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اس مکروہ عمل کی مذمت کرتے ہیں، یہ آزادی اظہار کی آڑ میں نفرت انگیزی ہے۔