وفاقی دارالحکومت اسلام باد میں بیل اور بکروں کی مختلف جگہ پر اجتماعی قربانی کا انتظام کیا گیا ہے، منتظمین کے مطابق اس سال ’اجتماعی قربانی‘ میں ہوش ربا اضافہ ہوا ہے۔
عید کے پہلا روز جانوربڑا ہو یا چھوٹا اجتماعی قربانی کے رجحان میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اسی حوالے سے اسلام آباد میں انفرادی کے بجائے اجتماعی قربانی کا رجحان بڑھنے لگا۔
سیاسی جماعت، سماجی تنظیمیں یا پھرمحلہ دارایک مقام کا انتخاب کرکے سب اکھڑے ہوئے گئے، جہاں قصائی کی جھجھنٹ بھی نہیں اور صفائی کی بھی پریشانی نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: آلائشوں سے 5 ارب روپے کیسے کمائے جائیں؟
ایک شہری نے آج نیوز کو بتایا کہ ایک ہی جگہ پر تمام کام ہوجاتا ہے جگہ جگہ گلی میں بھی گند نہیں ہوتا لوگوں کے لئے بہت آسانی ہوجاتی ہے کیونکہ ان کو قصائی کا بندوبست بھی نہیں کرنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں: گرم موسم، گوشت کھانے کے بعد طبیعت خرابی سے بچنے کیلئے کیا کریں
اس بڑھتے ہوئے رجحان پر شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کا مقابلہ ایک ہوکرکیا جاسکتا ہے جس کی مثال یہ اجتماعی قربانی ہے، جو لوگوں کو سُنت ابراہیمی ادا کرنے میں مدد کے ساتھ بڑی عید پرمہنگائی کا حل بھی ہے۔