سندھ دھرتی سے محبت کا اظہار کرنے والے گلوکار ممتاز مولائی نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا رکھی ہے، گانے پر نوجوانوں کی رقص کرتی ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں۔
یہ گانا صرف سندھ ہی نہیں بلکہ ان دنوں سوشل میڈیا کے زریعے ملک بھر میں خوب وائرل ہورہا ہے، گانے کی دھن پر ہزاروں نوجوان ویڈیوز بنارہے ہیں ۔
گلوکار ممتاز مولائی کہتے جہاں تعریف ہوتی ہے وہیں لوگ تنقید بھی کرتے ہیں لیکن مجھے ناقدین کی میمز اور تنقید سے کوئ فرق پڑتا ہے کیونکہ مداح ہی ہوتے ہیں جو ہمیں عزت بھی دیتے ہیں ۔
اپنے گانے میں سندھ کی تہذیب کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ اس میں پلا مچلی کا ذکر بھی کیا، ان کا کہنا تھا کہ جیسے سندھڑی آم سندھ کی پہچان ہے ویسے ہی پلا مچھلی بھی سندھ پہچان ہے ۔
تاہم گانے کی شاعری کے حوالے سے ممتاز مولائی کا کہنا تھا کہ یہ گانا تو کسی اور لکھا تھا لیکن میں نے اس میں ترمیم کیں ہیں ۔
گانے کی پسندیدگی اور بے پناہ محبت ملنے پر ممتاز مولائی نے اپنے مداحوں کا بھی شکریہ ادا کیا ۔
پچھلے 11 سال سے گلوکاری کرنے والے ممتاز مولائی 30 سے زائد گانے ریلیز کرچکے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگوں نے میری گائیکی کے راستے میں رکاوٹیں ڈالیں جس کا مجھے دکھ ہوتا ہے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو ایک آرٹسٹ کے حالات نہ پتہ نہیں ہوتا، جب ایک آرٹسٹ اسٹیج پر جاتا ہے تو چاہیے جتنے بھی دکھ ہوں وہ مسکرا کر مداحوں کو خوش کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔