نارتھ ناظم آباد میٹرک بورڈ آفس کے قریب ڈکیتوں کی فائرنگ سے قتل ہونے والے کینڈین شہری کی موت خون زیادہ بہنے سے ہوئی تھی۔
کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میٹرک بورڈ آفس کے قریب ڈکیتوں کی فائرنگ سے پاکستانی نژاد کینیڈین شہری امین علوی کے قتل کے کے واقعے کے حوالے سے معصوم بچوں نے آنکھوں دیکھا حال بیان کردیا۔
معصوم بچوں کا کہنا ہے پہلے بینک اور پھر منی چینجر گئے ہم نے شوز لئے گاڑی میں بیٹھے کے ڈکیت آگئے، انکل نے ڈاکوؤں کا پیچھے کیا تو انہوں نے گولی مار دی۔
بچوں کے بیان کے مطابق امین علوی دوپہر کو 4 غریب بچوں کو نارتھ ناظم آباد اپنے گھر سے لے کر نکلے، وہ پہلے بینک اور پھر منی چینجر گئے اور پھر بچوں کو شاپنگ کے لئے ناظم آباد لے کر پہنچے۔
بچوں کے مطابق ایک موٹر سائیکل پر دو مسلح ملزمان آئے ایک موٹر سائیکل سے اتر کر گاڑی کے قریب آیا، ملزم نے آتے ہی کہا کہ جو کچھ ہے نکال دو جس پر انکل نے کہا کہ کیا چاہیے، ڈاکو انکل کی جیبوں میں ہاتھ ڈالنے لگا تو انکل نے پیچھے کیا، ملزم نے انکل پر فائرنگ کردی اور روڈ پر کھڑے اپنے ساتھی کے ساتھ فرار ہوگیا۔
بچوں نے بتایا کہ انکل کئی منٹوں تک سڑک پر پڑے رہے کوئی بھی اٹھانے نہیں آیا، متعدد گاڑیاں روکی لیکن کسی نے مدد نہیں کی، پھر ایک رکشے والے نے مدد کی تو ہم اسپتال پہنچے، لیکن وہاں بھی ان کا علاج تاخیر سے شروع ہوا اور دوران علاج ان کا انتقال ہوگیا، بچوں کے مطابق پولیس والے بھی دیر سے پہنچے جب سب کچھ ہوگیا تھا۔
امین علوی کے اہلخانہ کا کہنا ہے امین علوی کینڈا میں رہتے تھے اور عید پر اپنی بیوی بچوں کے ہمراہ کچھ روز قبل ہی آئے تھے۔ وہ زندہ دل انسان تھے، اور کسی کو پریشان میں نہیں دیکھ سکتے تھے۔
اہلخانہ کا کہناہے کہ واقعہ کا مقدمہ تو درج کرلیا گیا لیکن پولیس تاحال ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔
گزشتہ روز واقعے کا مقدمہ مقتول کی بہن کی مدعیت میں درج کرلیا گیا تھا، جس میں قتل اور اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مقتول کی بہن کے مطابق میرا بھائی پرسوں کینیڈا سے کراچی آیا تھا، گزشتہ رات میرا بھائی امین علاقے کے کچھ بچوں کو عید کی شاپنگ کروانے جا رہا تھا، اس دوران پاپوش نگر ریلوے پھاٹک کے قریب ایک موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان آئے، اور اسلحہ کے زور پر بھائی کو لوٹنے کی کوشش کی، مزاحمت کرنے پر ملزمان نے فائرنگ کردی، جس سے بھائی جاں بحق ہوگیا۔
26 جون کو کراچی کے علاقے پاپوش نگر ناظم آباد بورڈ آفس پر فائرنگ سے پاکستانی نژاد ڈکیتی مزاحمت پر قتل کردیا گیا تھا، مقتول کئی منٹ تک سڑک پر تڑپتا رہا لیکن کوئی مدد کو نہ آیا۔
مقتول غریب بچوں کو عید کی شاپنگ کے لئے لے کر گیا تھا لیکن ڈکیتوں کی فائرنگ کا نشانہ بن گیا۔
55 سالہ امین علوی کینڈین شہری تھے اور اپنی بیوی بچوں کے ہمراہ کینڈا میں رہتے تھے، 5 سال پہلے سعودی ائیرلائن سے ریٹائرڈ ہوئے اور ہر سال دو تین مرتبہ کراچی آتے تھے، اس بار بھی وہ 5 دن پہلے ہی کراچی آئے تھے۔
مقتول امین علوی کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں، اور لواحقین آج کراچی پہنچے گے جس کے بعد ان کی نمازجنازہ اور تدفین کی جائے گی۔