عازمین حج کے قافلے رات مزدلفہ میں گزار کر واپس واپس منیٰ کی جانب روانہ ہو رہے ہیں جہاں وہ حج کا رکن رمی ادا کریں گے۔
جمرات کے مقام پر رمی حج کے اہم مناسک میں سے ایک ہے، عازمین گذشتہ شام میدان عرفات سے مزدلفہ کی طرف روانہ ہوئے تھے۔
حجاج جمرات میں رمی کرنے کے بعد قربانی کریں گے جس کے مکمل ہو جانے کے بعد بال منڈوانے یا کٹوائیں گے اور اس کے بعد حجاج کرام احرام کھول دیں گے۔
گزشتہ رات حجاج کرام نے خطبہ حج کے بعد شام کے وقت مزدلفہ کی جانب رخت سفر باندھا تھا اور رات مزدلفہ میں گذار نے کے بعد جمرات کی طرف روانہ ہونے رہے ہیں۔
مزدلفہ، منیٰ اور عرفات کے درمیان واقع ہے، اسے مشاعر مقدسہ میں تیسرا مقدس مقام قرار دیا جاتا ہے۔ اس کے نام کے حوالے سے روایت ہے کہ مزدلفہ کی ایک وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ حجاج یہاں رات کی تاریکی میں پہنچتے ہیں، اسی منابست سے اسے مزدلفہ یعنی رات کی منزل کہا جاتا ہے۔
مزدلفہ پر حجاج کرام مغرب اور عشاء کی نمازیں قصر کے ساتھ جمع کرتے ہیں اور جمرات کے لیے کنکریاں اکھٹی کرتے ہیں، عید کی صبح تک حاجی یہاں پر رات گذارتے ہیں اور صبح کو منیٰ کی طرف نکل جاتے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز عازمین حج غروب آفتاب ہوتے ہی مزدلفہ کی جانب روانہ ہونا شروع ہوگئے تھے، حجاج کرام بسوں اور ٹرینوں کی مدد سے جب کہ کچھ پیدل قافلے بھی مزدلفہ پہنچے تھے۔