سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت نہ مل سکی۔ عدالت نے سابق وفاقی وزیر داخلہ کو متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کرکے درخواست نمٹا دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کیس کی سماعت کی، ڈی ایس پی لیگل اسلام آباد پولیس نے رپورٹ جمع کراتے ہوئے بتایا کہ شیخ رشید کے خلاف تھانہ آئی نائن ، کوہسار میں ایک ایک، دو بھارہ کہو اور تین مقدمات تھانہ آبپارہ میں درج ہیں۔
وکیل سردارعبد الرازق نے کہا کہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، عدالت نے حقوق کا تحفظ کرنا ہے، پیر تک شیخ رشید کی حفاظتی ضمانت دی جائے، میرے موکل کا متعلقہ عدالت پہنچنا مشکل ہے۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیے کہ آپ ابھی مقدمات کی تفصیلات لے لیں اور متعلقہ فورم سے ضمانت کرا لیں، اگر اسلام آباد پولیس کیسز کی تفصیلات نہ دیتی تو آپ کو حفاظتی ضمانت دے دیتے۔
وکیل نے چیئرمین پی ٹی آئی کی طرح حفاظتی ضمانت دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے خلاف یہ جھوٹے سیاسی بے بنیاد کیسز بنائے گئے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے کیس میں مقدمات کی معلومات نہیں تھیں، اس لئے دو دن کی ضمانت دی تھی، عدالت نے شیخ رشید کو متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔