Aaj Logo

اپ ڈیٹ 28 جون 2023 08:22am

ٹک ٹاکر عائشہ کس بنگلے پر تھی، پولیس نے بتا دیا، بیٹی نے پسند کی شادی کی، والد

جناح اسپتال کراچی میں مردہ حالت میں لڑکی لانے کا معاملہ، ٹک ٹاکر عائشہ کے والد سلطان کا کہنا ہے کہ بیٹی نشہ نہیں کرتی تھی جبکہ ایس ایس پی ساؤتھ سید اسد رضا نے پریس کانفرنس میں اہم معلومات شیئر کردیں۔

متوفیہ عائشہ کے والد سلطان کا کہنا ہے کہ میری بیٹی نہ ڈانسر تھی اور نہ ہی نشہ کرتی تھی میری بیٹی نے پسند کی شادی کی ہے، دامادعادل سے اب تک کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

عائشہ کے والد کا مزید کہنا تھا کہ اگر بیٹی نشہ کرتی ہوگی تو اس کے شوہر کوعلم ہوگا، دامادعادل ابھی تک میرے سامنے نہیں آیا، پولیس نے انصاف کی یقین دہانی کرائی ہے۔

یاد رہے کہ چند روز پہلے خاتون سمیت دو افراد جناح اسپتال میں ٹک ٹاکر عائشہ کی لاش چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ جس کے بعد پولیس واقعہ کی تحقیقات کررہی ہے۔ گزشتہ روز پولیس نے ملزم جبران عرف جمی کو گرفتار کیا تھا، جبکہ پولیس عائشہ کی ساس کا بیان لینے کے بعد اسے بھی شامل تفتیش کرچکی ہے۔

ڈی آئی جی عرفان بلوچ کے مطابق ملزم جبران عرف جمی اور سحرش لاش چھوڑ کر فرار ہوئے تھے، جبران کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے جب کہ مفرور خاتون کی تلاش جاری ہے۔

مقدمہ درج، تحقیقاتی کمیٹی تشکیل

کراچی میں ٹک ٹاکر عائشہ کی موت کی انویسٹی گیشن کے لئے ڈی آئی جی ساوتھ نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ، ایس ایس پی انوسٹی گیشن ساؤتھ ابریز علی عباسی کمیٹی کے سربراہ ہوں گے جبکہ ایس ایچ او کلفٹن احمد چوہدری ، ایس ایچ او فریئر اور ایس ایچ او ڈیفنس کمیٹی کے ممبران میں شامل ہیں۔

اس سے قبل واقعے کا مقدمہ ڈیفنس تھانےمیں مقتول عائشہ کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

ایس ایس پی ساؤتھ کی پریس کانفرنس میں اہم انکشافات

کراچی میں ایس ایس پی ساؤتھ سید اسد رضا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 24 جون کی صبح پولیس کو اطلاع ملی کہ جناح اسپتال میں خاتون کی لاش چھوڑ کر فرار ہوگئے، ہم نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گاڑی برآمد کی اور جبران عرف جیری کو گرفتار کیا۔

انھوں نے بتایا کہ 22 جون کو ڈیفنس (ڈی ایچ اے) میں بنگلے کو آن لائن ایپ کے ذریعے بک کرایا گیا، بنگلہ بک کرانے والے کاروبار کے لئے لندن سے کراچی آئی تھے، بنگلہ آٹھ افراد کے لئے بک کیا گیا تھا، 23 اور 24 جون کو پارٹی کا انعقاد کیا گیا۔

ایس ایس پی ساؤتھ نے مزید بتایا کہ پارٹی میں نشہ آور اشیا استعمال کی گئیں۔ ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کو تلاش کیا جا رہا ہے، بنگلہ بک کرانے والے ملزم کی نشاندہی ہو گئی ہے، ملزم واقعے والے روز ہی لندن فرارہو گیا، ملزم کا انگلینڈ اور دبئی میں کاروبار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خاتوں بیوٹی پارلر کا کام کرتی تھی، جبران رائیدڈر تھا پک اینڈ ڈراپ فراہم کرتا تھا، پنکی نامی خاتون شارع فیصل پر واقعے ہوٹل میں تھی، جبران عرف جیری بدر کمرشل ایریا میں مقیم تھا، ملزمان نے بنگلے سے عائشہ کو لیا اور پہلے چھوٹے اسپتال گئے اور وہاں سے انکار پر ملزمان عائشہ کو جناح اسپتال لے کر گئے۔

ٹک ٹاکر عائشہ کی ساس کا بیان

ساس نے پولیس کو بتایا تھا کہ میں گلستان جوہر میں 16سالوں سے رہ رہی ہوں، میرے بڑے بیٹے محمد عادل نے2 سال قبل عائشہ سے شادی کی تھی، وہ 6 ماہ قبل تک ٹیکسی چلا تھا، اور نشے کا عادی ہے، کئی کئی دنوں بعد گھر آتا ہے۔

ساس نے بتایا کہ عائشہ میرے ساتھ رہتی تھی اور پارلر میں کام کرتی تھی، میں ایک ہفتے سے اپنے آبائی علاقے پنجاب میں تھی، ہمارا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں ہے، اور ہم کسی قسم کی کوئی قانونی کارروائی نہیں چاہتے۔

عائشہ کا شوہر عادل گرفتار

ایس ایس پی جنوبی اسد رضا کے مطابق پولیس نے لڑکی عائشہ کے شوہر عادل کو حراست میں لے لیا ہے۔ عادل کو گلستان جوہر میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا۔

ٹک ٹاکر عائشہ کی لاش والد نے وصول کرلی

جناح اسپتال کراچی میں ہفتے کے روز ملنے والی ٹک ٹاکر عائشہ کی لاش والد نے وصول کرلی۔

ڈیفنس ڈانس پارٹی میں ہلاک ٹک ٹاکرعائشہ کی لاش والد نے چھیپا سردخانے سے وصول کی۔

والد محمد سلطان نے کہا کہ عائشہ نشہ نہیں کرتی تھی، ظالموں نے اسے نشے کی لت پر لگادیا، عائشہ نے پسند کی شادی کی تھی، شوہر نے اب تک کوئی رابطہ نہیں کیا۔

ایس ایس پی ساؤتھ واقعے کے حوالے سے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 22 جون کو ڈی ایچ اے میں بنگلے کو آن لائن ایپ کے ذریعے بک کرایا گیا، بنگلہ بک کرانے والے کاروبار کے لیے لندن سے کراچی آئے تھے، بنگلہ 8 افراد کے لیے بک کیا گیا تھا، 23 اور 24 جون کو پارٹی کا انعقاد کیا گیا، جہاں نشہ آور اشیا استعمال کی گئی۔

ایس ایس پی ساؤتھ کا مزید کہنا تھا کہ ڈانس پارٹی کے لیے بنگلہ بک کرانے والا ملزم لندن فرار ہوچکا ہے تاہم دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

لاش جناح اسپتال میں چھوڑ کر جانیوالے شخص جبران عرف جیری کو گرفتارکر لیا گیا ہے جبکہ شیریں عرف پنکی کی تلاش جاری ہے۔

دوسری جانب ڈی آئی جی ساؤتھ نے واقعے کی مکمل تحقیقات کے لیے 5 رکنی بھی کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔

واقعے کا پس منظر

کراچی کے علاقے ڈیفنس کے بنگلے میں ڈانس پارٹی کے دوران لڑکی کی موت ہوگئی تھی، جسے ایک لڑکا اور لڑکی نے جناح اسپتال پہنچایا اور موت کی تصدیق کے بعد لاش چھوڑ کر فرار ہوگئے، ایمرجنسی اور پارکنگ کی فوٹیج میں لڑکا اور لڑکی کے چہرے واضح طور پر دیکھے جاسکتے ہیں۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق متوفیہ لڑکی کی شناخت عائشہ کے نام سے ہوئی، جو شیخوپورہ سے تعلق رکھتی تھی، اور شادی کے بعد کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں مقیم تھی۔

ابتدائی تفیش میں بتایا گیا تھا کہ رحمت علی (جبران) نامی لڑکے نے سحرش کے ہمراہ رینٹ کی گاڑی میں عائشہ کی لاش اسپتال پہنچائی۔ پولیس حکام نے بتایا کہ واقعے میں استعمال ہونے والی گاڑی واقعے کے اگلے روز ہی برآمد کر لی گئی تھی۔

Read Comments