پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے کے معاملے میں پیشرفت ہوئی ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان ورچوئل مذاکرات جاری ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے لیے پر امید ہے۔
آئی ایم ایف کا پاکستان کو آج میمورینڈم فار اکنامک اینڈ فنانشل پالیسی فراہم کیے جانے کا امکان ہے، جس کی منظوری کے فوری بعد اسٹاف لیول معاہدہ اور بورڈ اجلاس متوقع ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف اور ایم ڈی آئی ایم ایف کی پیرس میں ہونے والی ملاقات میں پروگرام بحالی پر اتفاق رائے ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے 6 ارب ڈالر کی بیرونی فنانسنگ پر آئی ایم ایف سے نرمی کی درخواست کی ہے، جس کے بعد آئی ایم ایف کی جانب سے 6 ارب ڈالر کی فنانسنگ میں نرمی کے عوض مزید ٹیکس لگانے کی شرط رکھی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے اخراجات میں 85 ارب روپے کی کٹوتیاں کرنے کی حکمت عملی بھی تیار کرلی گئی، حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط مانتے ہوئے پینشن میں اصلاحات متعارف کروا دیں۔
دوسری جانب ایم ای ایف پی کے مطابق ایک لاکھ ڈالر تک کی بغیر آمدن بتائے ترسیلات کی تجویز بھی واپس لے لی گئی، تنخواہ میں انکم ٹیکس کی شرح میں بھی اضافہ اور درآمدات پر پابندی اٹھالی گئی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی شرط پر پیٹرولیم لیوی 50 روپے سے بڑھا کر 60 روپے فی لٹر کی گئی۔