حال میں ہی بحری جہازٹائی ٹینک کی باقیات تک جانیوالی آبدوز نُما گاڑی ’ٹائٹن سب‘ میں ایک یوٹیوبر سوار ہوا تھا جس میں اوشین گیٹ کمپنی کے سی ای او اسٹاکٹن رش نے آبدوز کے کنٹرول سسٹم کے مسائل پر تشویش کا اظہارکیا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یوٹیوبر جیک کوہلر نے تقریباً 30 منٹ کی ویڈیو جمعہ کے روز اپنے یوٹیوب چینل DALLMYD پر اپ لوڈ کی تھی، جس کے چینل کے 13 ملین سے زیادہ سبسکرائبرز ہیں۔
یوٹیوب ویڈیو میں کوہلر نے کینیڈا کے قریب پائے جانے والے جزیرے نیو فاؤنڈ لینڈ سے آغاز ہونے والے سفرکو بیان کیا، جہاں وہ اپنے تیسرے مشن کے لیے ٹائٹن آبدوز میں شامل ہوا تھا، جبکہ آبدوز 18 جون کو اپنے پانچویں مشن کے دوران لاپتہ ہوگئی تھی۔
امریکی بحریہ نے تصدیق کی کہ آبدوز نیچے اترنے کے فوراً بعد پھٹ گئی تھی۔ جس میں برطانوی تاجر ہمیش ہارڈنگ، برطانوی نثراد پاکستانی کروڑ پتی شہزادہ داؤد، داؤد کا 19 سالہ بیٹا سلیمان داؤد، ٹائٹینک کے ماہر پال ہنری نارجیولیٹ اور اوشن گیٹ کے سی ای او اسٹاکٹن رش اس دھماکے میں جان کی بازی ہار گئے۔
یوٹیوبر جیک کوہلر نے اپنی ویڈیو میں بتایا کہ سمندرکی جانب جانے سے پہلے انہیں مرمت کے لیے آبدوز کو ایک قریبی پہاڑی تک لے جانا پڑا تھا، ہم مشن نمبر تین ہیں لیکن پہلے دو مشن، وہ موسم کی خرابی کی وجہ سے ٹائٹینک تک نہیں جاسکے تھے۔
مزید کہا کہ ٹائٹن آبدوز کے ساتھ مجھے لگتا ہے کے کچھ ہوا ہے جب وہ اسے واپس لے رہے تھے،ایک جال اس کے گرد لپیٹا گیا تھا اور بہت ساری چیزیں ٹوٹ گئیں تھیں۔ کوہلر ویڈیو میں کہتے ہیں کہ وہ ہر چیز کی دو مرتبہ چانچ پڑتال کر رہے تھے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ سب کچھ محفوظ رہے۔
اوشین گیٹ کمپنی کے ایک اہلکار نے ویڈیو میں کہا کہ ٹائٹن کو ابتدائی طور پر سمندر کی جانب جانے سے پہلے ”انجینئرنگ ڈائیو“ کرنے کے لیے تیار کیا گیا تھا لیکن کہا کہ اسٹاکٹن رش نے اسے بند کردیا کیونکہ آبدوز کی فعالیت کے ساتھ مسائل درپیش تھے اور موسمی حالات خراب تھے۔
اسٹاکٹن رش نے آبدوز کے عملے کو اس بارے میں بریف کیا کہ اس نے آبدوز کو کیوں غوطہ لگانے سے بند کیا اور آبدوز کے کنٹرول سسٹم کے ساتھ کچھ ٹھیک نہیں لگتا ہے۔ رش کا ویڈیو میں کہنا تھا کہ اس لئے میں نے عملے کو فون کیا تھا کہ ہمیں معلوم کرنا ہے کہ آخر کیا مسئلہ ہے تاکہ آبدوز کو کنٹرول کیا جاسکے، مسئلہ یہ ہے کہ آبدوز کے اوپر دو ”کنٹرول پوڈز“ “مسلسل رابطہ قائم کرنے میں ناکام ہورہے تھے۔
اس دوران یوٹیوبر جیک کوہلر نے رش کے تبصروں کے بعد ویڈیو کاٹ دی اور کوہلر نے کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ کنٹرول پوڈ کا مسئلہ وہی ہے، جو بعد میں ٹائٹن کے سمندر کے نیچے تباہ ہونے کا سبب بنا، یہ کچھ بھی ہوسکتا تھا۔
کوہلر نے طویل کہانی کو مختصر کرتے ہوئے کہا کہ ہر روز انہیں کچھ مسائل درپیش ہوتے تھے اور ہم نے ہر چھوٹی چیز کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ٹائی ٹین سمندر میں جائے تو سب کچھ بہترین ہو۔
جیک کوہلر نے کہا کہ ٹائی ٹینک جہاز سمندر کی 12 ہزار کی گہرائی میں موجود ہے لیکن مجھے تقریباً 30 فٹ کی گہرائی تک ٹیسٹ ڈائیو لینا پڑا ، اگر میں اس آبدوز میں ہوتا اور میری قسمت بھی ایسی ہوسکتی تھی جیسا کہ ابھی حال میں ’ٹائٹن سب‘ کے ساتھ ہوا ہے۔