صدر مملکت عارف علوی کی عدم موجودگی میں قائم مقام صدر صادق سنجرانی کے دستخط کے بعد الیکشن ایکٹ ترمیمی بل قانون بن گیا، ایکٹ کے تحت انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار صدرمملکت سے الیکشن کمیشن کو منتقل ہوگیا، اب نااہلی کی زیادہ سے زیادہ مدت 5 سال ہوگی، نواز شریف اور جہانگرین ترین بھی مستفید ہوسکیں گے۔
صدر عارف علوی کے حج پر ہونے کے باعث ایوان صدر میں قانون سازی کا عمل تیز ہوگیا، ایک ہی دن میں 2 اہم بلز کی توثیق کردی گئی۔
قومی اسمبلی سے منظور فنانس بل 2023-24 کی توثیق کے بعد قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کی توثیق کردی۔
الیکشن ایکٹ کی سیکشن 57 میں ترمیم کے تحت الیکشن کمیشن عام انتخابات کی تاریخ یا تاریخوں کا اعلان کرے گا۔
الیکشن ایکٹ کی اہلی اور نااہلی سے متعلق سیکشن 232 میں ترمیم کے تحت اہلیت اور نااہلی کا طریقہ کار اور مدت ایسی ہوجیسا آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں فراہم کی گئی ہے، جہاں آئین میں اس کے لیے کوئی طریقہ کاریا مدت نہیں، وہاں اس ایکٹ کی دفعات لاگو ہوں گی۔
نااہلی کی مدت 5 سال ہونے سے سابق وزیراعظم نواز شریف اور استحکام پارٹی کے سربراہ جہانگیرترین سمیت کئی سیاستدان الیکشن لڑنے کے اہل ہوگئے۔
صدرمملکت کی توثیق کے بعد الیکشن ایکٹ ترمیمی بل نافذ العمل ہوگیا۔ قائم مقام صدر کے دستخط کرتے ہی بل ایکٹ آف پارلیمنٹ بن گیا۔
بل کی منظوری کے بعد انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار صدر مملکت سے الیکشن کمیشن کو منتقل ہوگیا۔
بل کی منظوری سے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی زیادہ سے زیادہ مدت 5 سال ہوگی۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی میں نااہلی کی زیادہ سے زیادہ سزا 5 سال کرنے کا بل اتفاق رائے سے منظور کیا گیا جبکہ یہ بل سینیٹ سے پہلے ہی منظور ہوچکا ہے۔
اس سے قبل قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے فنانس بل 24-2023 کی منظوری دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صادق سنجرانی نے فنانس بل پر دستخط کرتے ہوئے اس کی منظوری دے دی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی نے فنانس بل کی منظوری دی تھی جس کے بعد اسے دستخط کے لئے صدر مملکت کو بجھوایا گیا تھا۔
صدر عارف علوی کی حج کی ادائیگی کے دوران چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی قائم مقام صدر کے طور پر کام کریں گے۔ صادق سنجرانی نے قائم مقام صدر کی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔
قومی اسمبلی نے وزیرخزانہ کی جانب سے پیش کی گئی پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی آرڈیننس میں ترمیم سمیت بجٹ 24-2023 کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی آرڈیننس میں ترمی کے بعد وفاق کو 60 روپے فی لیٹر تک لیوی عائد کرنے کا اختیار ہوگا۔
فنانس بل 2023 میں مجموعی طورپر 9 ترامیم پیش کی گئیں جنہیں منظور کرلیا گیا۔ فنانس بل میں 8 ترامیم حکومت اور ایک ترمیم اپوزیشن کی منظور کی گئی۔