بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے تحت رقم کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچ گئی۔
ریسکیو حکام کے مطابق کراچی کے علاقے کیماڑی کے پی ٹی گراؤنڈ کے قریب بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت رقم کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچی جس میں متعدد خواتین زخمی اور بےہوش ہوگئیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ زیادہ تر خواتین کی طبیعت دم گھٹنے سے متاثر ہوئی جن میں سے 20 زخمی خواتین کو بینظیر بھٹو ٹراما سینٹر جب کہ کچھ کو سول لائنز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت رقم کی تقسیم کے دوران بھگدڑ اور گرمی کے باعث 8 خواتین بے ہوش ہوگئیں جنہیں سول اسپتال منتقل کیا گیا۔ ان خواتین میں سے 6 خواتین کو ہوش آگیا جبکہ 2 کی طبیعت ناساز ہے۔
ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین کے مطابق چند خواتین نے کے پی ٹی گراؤنڈ کی دیوار پھیلانگنے کی کوشش کی تھی، البتہ کچھ خواتین کو سول لائنز اسپتال لے جانے کی اطلاعات ہیں، چیک کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر اور چئیرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شازیہ مری نے کیماڑی میں خواتین کے بے ہوش ہونے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے افسران کو متاثرہ خواتین کی فوری امداد اور مناسب دیکھ بھال کرنے کی ہدایت کردی۔
ایک ٹویٹ میں شازیہ مری نے کہا کہ اس طرح کی صورتحال ناقابل برداشت ہے نجی بینک براہ راست اس واقعہ میں ملوث ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کےمستحقین کو سہ ماہی قسط کی ادائیگی کرنے میں حبیب بینک سب سے زیادہ نقصان دہ رہا ہے، اس بینک کا لنک ہمیشہ ڈاؤن ہی رہتا ہے اور ڈیوائس ہولڈر ایجنٹ تعاون کرنے سے انکار کرتے ہیں۔
چیئر پرسن بی آئی ایس پی نے کہا کہ اس بینک کے زونل منیجرز کی مجرمانہ غفلت سے مستحق خواتین امداد کے حصول میں اذیت کا شکار ہو رہی ہیں۔