تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ 9 جون والا بجٹ اور تھا اور اب جو بجٹ منظور ہوگا اس میں 215 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگائے گئے ہیں، آئی ایم ایف کو اسحاق ڈار پر اعتماد نہیں۔
ملتان میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میں اب عہدے اور ٹکٹوں کی سیاست سے بالا ہوچکا ہوں، 9 مئی کے واقعات کے جرم میں کئی ایسے کارکنان بھی قید ہیں جو ان واقعات میں ملوث ہی نہیں تھے، ہماری لیگل ٹیم کارکنان کو مفت قانونی معاونت فراہم کررہی ہے۔
وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ آئین کے تحت اگست میں اسمبلی کی مدت پوری ہونی ہے، جس کے بعد الیکشن کروائے جانے ہیں، اب دیکھنا ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی آئین کی پاسداری کرتی ہے یا نہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 9 جون کو جو بجٹ پیش کیا گیا وہ کچھ اور تھا لیکن اب جو بجٹ منظور ہوگا اس میں 215 ارب روپے کے مزید ٹیکس لگائے جارہے ہیں، کھاد پر بھی 5 فیصد ایکسائز ڈیوٹی عائد کی جارہی ہے، حکومت آئی ایم ایف کی 285 ارب روپے کے اخراجات کم کرنے کی شرط کو بھی مسترد کرچکی ہے، آئی ایم ایف کو اسحاق ڈار پر اعتماد نہیں ہے، وہ استعفیٰ دیں اور وزارت خزانہ کی ذمہ داری کسی اور کو سونپیں۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ مودی اور امریکی صدر کی ملاقات پر تشویش ہے، نہ انہوں نے دہشت گردی ختم کرنے کی بات کی نہ کشمیریوں کی حوالے سے کوئی ذکر کیا، لیکن وزیراعظم کوئی جواب دینے کے بجائے فرانس میں آموں کی باتیں کر رہے ہیں۔