وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ بجٹ 2023-24 میں سرکاری ملازمین کی کم ازکم تنخواہ 32 ہزار روپے کی گئی ہے، جبکہ پنشن میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا جارہا ہے۔
ہفتہ کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کو صرف ایک ادارے سے پنشن ملے گی، جبکہ گریڈ 17 سے اوپر ریٹائرڈ ملازمین کو بھی ایک ہی ادارے سے پنشن ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو پینشن یا سیلری میں سے ایک چیز ملے گی، ایک سے زیادہ اداروں سے پینشن بھی نہیں ملے گی۔ بہت سے لوگ تین تین اداروں سے پنشن وصول کر رہے ہیں، پاکستان یہ بوجھ برداشت نہیں کر سکتا۔ یہ فیصلہ پنشنرز کے ہاتھ میں ہوگا کہ کون سی پینشن حاصل کرنی ہے اور کون سی دو چھوڑنی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ ملازمین کے انتقال پر بچوں کو 10 سال تک پنشن ملے گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ نجی شعبے کے ملازمین کیلئے کم ازکم اجرت 32 ہزار روپے کردی گئی ہے، جبکہ ای او بی آئی کی پینشن ساڑھے 10 ہزار روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ بھی مانا ہے کہ اخراجات میں 85 ارب روپے کی کمی کریں گے، 85 ارب کی کٹوتی کا اثر نہ ترقیاتی بجٹ اور نہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن پر ہوگا۔