سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مسلم لیگ (ن) کے تمام عہدوں سے دستبرداری کا اعلان کردیا۔
مفتاح اسماعیل نے اپنا استعفیٰ پارٹی کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال کو بھجوا دیا جس میں انہوں کہا کہ نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف کے اعتماد کا شکر گزار ہوں، البتہ انتخابی سیاست میں مزید فعال نہیں رہنا چاہتا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پارٹی کے ڈھانچے کی آئندہ تنظیم نو کے پیش نظر میں سمجھتا ہوں کہ اب وقت آگیا ہے کہ میں اس کو باضابطہ بناؤں جو پہلے سے درست ہے اور آگے بڑھوں۔ اس لیے میں مسلم لیگ ن سندھ کے جنرل سیکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں اور تمام پارٹی کمیٹیوں سے بھی استعفیٰ دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں پارٹی قیادت کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے نہ صرف پارٹی بلکہ حکومت میں بھی ذمہ داریاں سونپیں۔ پارٹی کے قائد میاں نواز شریف اور صدر میاں شہباز شریف نے گزشتہ کئی سالوں سے میرے ساتھ انتہائی مہربان اور خیال رکھا ہے، میں ان کی حمایت اور اعتماد کے لیے ہمیشہ ان کا شکر گزار رہوں گا۔
سابق وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ آپ جیسے سینئر رہنما خواجہ آصف، ایاز صادق، پرویز رشید، شاہد خاقان عباسی اور بہت سے دوسرے لوگ بھی گزشتہ برسوں میں مجھ پر بہت مہربان رہے ہیں، میں آپ کی قیادت اور دوستی کے لیے آپ سب کا کافی شکریہ ادا نہیں کر سکتا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگرچہ میں اب انتخابی سیاست میں سرگرم نہیں رہوں گا لیکن میں آپ کے ساتھ سماجی طور پر منصفانہ، معاشی طور پر مستحکم اور اچھی حکمرانی والا پاکستان دیکھنے کی شدید خواہش کا اظہار کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ اسحاق ڈار کی لندن سے وطن واپسی کے بعد مفتاح اسماعیل سے وزارت خزانہ کا عہدہ واپس لے لیا گیا تھا۔
مفتاح اسماعیل استعفیٰ لیا جانے پر اپنے دیگر بیانات میں پارٹی سے نالاں تھے جب کہ وزارت سے مستعفی ہونے کے بعد انہوں نے اپنی ہی حکومت کی معاشی پالیسیوں پر شدید تنقید بھی کی تھی۔