بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ستوال سیکٹر میں چرواہوں پر بلااشتعال فائرنگ سے 2 شہری شہید جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے آج دن 11 بج کر 55 منٹ پر لائن آف کنٹرول کے ستوال سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کے غیر انسانی رویے کے مظاہرے میں معصوم بے گناہ نہتے کشمیری فائرنگ کی زد میں آئے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی فوج نے ستوال سیکٹر میں چرواہوں کے ایک گروپ پر اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 2 شہری شہید جبکہ ایک شدید زخمی ہوا۔ شہداء میں 22 سالہ عبید قیوم اور 55 سالہ قاسم شامل ہیں، دونوں شہداء بارہ دری تیتری نوٹ کے رہائشی ہیں۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کی علاقے میں اجارہ داری کی سوچ کے تحت بھارتی افواج اپنے جھوٹے بیانیے اور من گھڑت الزامات لگا کر معصوم جانیں لینے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارت کی اشتعال انگیزی پر شدید احتجاج کیا گیا اور واضح کیا گیا کہ پاکستان ایل او سی کے ساتھ بسنے والے کشمیریوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے مؤثر جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت پر زور دیا گیا ہے کہ بھارت کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کے احترام کو یقینی بنائے، بالخصوص کشمیریوں کے اپنی ملکیتی زمین پر رہنے کے حق کا احترام کرے۔
دوسری جانب بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کے بعد دفتر خارجہ نے بھارتی ناظم الامور کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے ایل او سی کے ستوال سیکٹر میں بھارتی فورسز کی جنگ بندی کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا۔
دفتر خارجہ بھارتی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے احتجاجی مراسلہ بھی ان کے حوالے کیا۔
ترجمان کا کہنا تھاکہ بھارتی فوج کی فائرنگ سے آج 2 شہری شہید اور ایک زخمی ہوا، بھارتی فورسز کی معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ نے بتایا کہ بھارتی فورسز کی کارروائی 2003 کے سیز فائر مفاہمت کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
پاکستان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی مفاہمت کا احترام کرے۔
ترجمان دفترخارجہ نے مطالبہ کیا کہ بھارت واقعے کی تحقیقات کرے اور لائن آف کنٹرول پر امن برقرار رکھے۔