ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے جانے والے والی آبدوز ٹائٹن کی تباہی سے جان بحق شہزادہ داؤد اوران کے بیٹے سلیمان نے امریکی سرمایہ کار جے بلوم اور انکے بیٹے کے اس سفرپر جانے سے انکار کے بعد اُن کی ٹکٹیں خریدی تھیں۔
آبدوز کمپنی ’اوشین گیٹ‘ کے چیف ایگزیکٹو اسٹاکٹن رش نے لاس ویگاس سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کار جے بلوم کو قائل کرنے کی کوشش کی تھی کہ وہ رعایتی ٹکٹ خرید کر اس سفر پر اہپنے بیٹے کے ہمراہ چلیں تاہم جے بلوم نے آخری وقت میں ان کی یہ پیشکش ٹھکرادی تھی جس کے باعث وہ المناک حادثے کا شکار ہونے سے بچ گئے۔
اسٹاکٹن رش نے ڈھائی لاکھ ڈالر کے بجائے جے بلوم کو فی ٹکٹ ایک لاکھ ڈالر میں خریدنے کی پیشکش کی تھی۔ وہ اس سفر کیلئے جے بلوم کو ایک سال تک قائم کرنے کی کوشش کرتے رہے۔
![](
جمعرات 22 مئی کو امریکی کوسٹ گارڈ نے اعلان کیا تھا کہ لاپتہ ٹائٹن کا ملبہ سمندر کی تہہ میں دریافت کرلیا گیا ہے۔ اس حادثے میں اوشین گیٹ’ کے چیف ایگزیکٹو اسٹاکٹن رش سمیت 5 افراد جان سے گئے جن میں پاکستان کی معروف کاروباری داؤد فیملی سے تعلق رکھنے والے 48 سالہ شہزادہ داؤد اور ان کا 19 سالہ بیٹا سلیمان داؤد بھی شامل ہیں۔
حادثے پرردعمل ظاہر کرنے والے جے بلوم نے جمعہ 23 مئی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ان کا بیٹا شان، جو اب 20 سال کا ہو چکا ہے، بچپن میں تباہ شدہ برطانوی مسافر لائنر کی کہانی سے متاثر ہوا تھا۔
لیکن بلوم نے ٹائٹن سبمرسیبل کے بارے میں جتنا زیادہ پڑھا ، اتنا ہی فکرمند ہوا کہ یہ کتنا محفوظ ہے۔ لہٰذا انہوں نے کہا کہ انہوں نے آخری لمحات میں رواں سیزن کی اس آخری مہم میں شامل ہونے سے انکار کردیا تھا۔
بلوم نے بتایا کہ ان کی چھوڑی ہوئی ٹکٹیں پاکستانی نژاد شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان کے پاس چلی گئیں جو حادثے میں چل بسے۔
حال ہی میں اپنے قریبی دوست اداکار ٹریٹ ولیمز کو کھو نے والے بلوم نے کہا کہ یہ سانحہ اس بات کی یاد دلاتا ہے کہ زندگی کی حقیقت کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ، ”جب بھی میں پاکستانی بزنس مین اور ان کے 19 سالہ بیٹے کی تصویر دیکھتا ہوں تو سوچتا ہوں کہ ان کی جگہ میں اور میرا 20 سالہ بیٹا ہوسکتا تھا لیکن اللہ کا کرم رہا۔“
بلوم نے ٹائٹن کی تباہی کے اعلان کے بعد اپنے اور رش کے درمیان فیس بک پرمتعدد ٹیکسٹ پیغامات پوسٹ کیے تھے جس میں اس حادثے میں خود بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے والے اسٹاکن رش نے بلوم کے اس خیال کو مسترد کیا تھا کہ یہ سفر خطرناک ہے۔
رش نے بلوم کے تحفظات کے جواب میں بھیجے جانے والے پیغام میں لکھا تھا کہ ’اگرچہ واضح طور پر خطرہ موجود ہے لیکن یہ ہیلی کاپٹر میں پرواز کرنے یا یہاں تک کہ اسکوبا ڈائیونگ سے کہیں زیادہ محفوظ ہے۔‘
لیکن بلوم، جن کے پاس نجی ہیلی کاپٹر کا لائسنس ہے، اس بات سے مطمئن نہیں تھے۔ وہ خاص طور پر ٹائٹن کو کنٹرول کرنے والی ویڈیو گیم جوئے اسٹکاور کاربن فائبر سمیت اس حقیقت سے ”خوفزدہ“ تھے کہ مسافر ہنگامی حالت میں بھی ٹائٹن کو اندر سے کھولنے سے قاصر تھے۔
انہوں نے کہا، ”مجھے اسٹاکٹن کے آپریشن کے بارے میں جتنا زیادہ پتہ چلا، اتنا ہی مجھے تشویش ہوئی۔“
ٹائٹن کے ڈزائن کے بارے میں حفاظتی سوالات 2018 میں صنعت کے ماہرین اور رش کی فرم کے ایک سابق ملازم دونوں کی طرف سے اٹھائے گئے تھے۔
بلوم نے اسٹاکن سے متعلق مزید کہا کہ “وہ ایک اچھا آدمی تھا اور میں واقعی اسے پسند کرتا تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ اس کے ارادے اچھے تھے لیکن اس نے اپنا Kool aid’ پی لیا۔