مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ توہین عدالت کی بنیاد پر کب تک زبانیں بند رکھی جائیں گی، انصاف کا قتل ہوتا رہے گا تو کون انصاف کے اداروں پر اعتبار کرے گا۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما اور مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ اگست میں اسمبلیوں کی مدت ختم ہوجائے گی، الیکشن شیڈول آتے ہی الیکشن کرانے کا طریقہ کار آئین میں موجود ہے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ عدالتی فیصلے بڑی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں، ہم نے گزارش کی تھی کہ فل کورٹ تشکیل دیا جائے، انصاف کا قتل ہوتا رہا تو انصاف کے اداروں پر کون اعتبار کرے گا، توہین عدالت کی بنیاد پر کب تک زبانیں بند رکھی جائیں گی۔
پیپلزپارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی سندھ کی بڑی جماعت ہے، اور اس نے کراچی میں واضح اکثریت حاصل کی، جماعت اسلامی کو واضح انداز میں جواب دے چکے کہ خواب دیکھنے میں کوئی حرج نہیں، ہم چاہتے ہیں کراچی کے مسائل مل کر حل کیئے جائیں، جماعت اسلامی احتجاج کے زریعے ہمیں دباؤ میں نہیں لاسکتی۔
کشمیر پالیسی کے حوالے سے قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے کشمیر میں اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا، وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور وزیراعظم مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگرکررہے ہیں، مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں نے زندہ رکھا ہوا ہے۔