ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ یونان کشتی حادثے میں ملوث آصف سنارا اور فیصل سنارا لیبیا بیٹھ کر پاکستان میں نیٹ ورک چلا رہے ہیں۔
یونان کشتی حادثے کے بعد ایف آئی اے کی جانب سے ملک بھر میں انسانی اسمگلرز کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، اور ایف آئی اے نے اب تک 27 انسانی اسمگلرز کو گرفتارکرکے 70 مقدمات درج کرلیے ہیں۔
ایف آئی اے کے مطابق نارتھ ریجن نے اب تک 27 انسانی اسمگلرز کو گرفتار کیا ہے، ان میں سے 4 کو اسلام آباد جب کہ 23 کو لاہور زون سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان کے خلاف اسلام آباد، فیصل آباد اور لاہور زون میں 70 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ انسانی اسمگلرز کے خلاف لاہور زون نے 6، گجرات سرکل نے 20، گوجرانوالہ سرکل نے 34، اسلام آباد زون نے 4 جبکہ فیصل آباد زون نے 6 مقدمات درج کیے۔
ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ کشتی حادثے میں 178 لاپتہ نوجوانوں کے خاندانوں کے ڈی این اے سیمپلز حاصل کئے جاچکے ہیں۔ ڈی این اے سیمپلز یونان کشتی حادثے میں جان بحق ہونے والے کی شناخت کیلئے حاصل کئے گئے ہیں۔
دوسری جانب شہریوں کو اٹلی بھجوانے میں سرگرم ایجنٹوں کی گرفتاری ایف آئی اے کے لئے چیلنج بن گئی ہے، اور ذرائع کا کہنا ہے کہ چند بااثر افراد بیرون ملک بیٹھ کر یہ نیٹ ورک چلارہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک سے باہر بیٹھے گروپ کے بااثر ایجنٹس اداروں کیلیے درد سر بن گئے ہیں، یونان کشتی حادثے میں ملوث آصف سنارا اور فیصل سنارا لیبیا بیٹھ کر پاکستان میں نیٹ ورک چلا رہے ہیں، جب کہ سلیم نامی شخص گجرات میں رہ کر ان کی معاونت کرتا ہے، اور سیٹھ مقصود نیٹ ورک کیلئے لوگوں سے پیسے وصول کرکے باہر بھجواتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ جلال پور جٹاں میں قیصر نامی ایجنٹ نوجوان کو لیبیا بھجوانے میں سرگرم ہیں، بلال اور افضل دونوں بھائی بھی لیبیا سے اٹلی بھجوانے کا مکروہ دھندہ کر رہے ہیں، عبداللہ اور اس کا بیٹا منور بھی اس نیٹ ورک کا اہم حصہ ہے۔
ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے اس نیٹ ورک کے ایجنٹوں کو گرفتار نہیں کر سکی، تاہم ادارہ باہر موجود ایجنٹوں کی گرفتاری کے لئے سرگرم ہے۔