وزیرخزانہ اسحاق ڈار صحافی کے سوال پر سیخ پا ہوگئے اور اپنے سیکیورٹی گارڈ کو صحافی کا موبائل لے کر پھینکنے کا کہہ دیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے بعد وزیرخزانہ اسحاق ڈار باہر آئے تو صحافی نے ان سے سوال کیا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کیوں نہیں کامیاب نہیں ہورہے۔
جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ آپ جیسے لوگ سسٹم میں ہیں۔
صحافی نے کہا کہ ہم صحافی ہیں، ہمارا کام سوال کرنا ہے۔
صحافی کے سوال پر طیش میں آگئے اور پہلے خود صحافی کی طرف بڑھے اور تھپڑ مارنے کی بھی کوشش کی، پھر اپنے سیکیورٹی گارڈ کو کہا کہ اس کا موبائل لے کر پھینک دو۔
سوشل میڈیا پر اس حوالے سے کلپ وائرل ہوگیا ہے۔
بعد ازاں صحافی نے بتایا کہ اسحاق ڈار نے انہیں تھپڑ بھی مارا۔
واقعے کے بعد ”اے پی این نیوز ایجنسی“ سے وابستہ صحافی شاہد قریشی نے اپنے میں بتایا کہ اسحاق ڈار قومی اسمبلی میں خطاب کے بعد باہر نکلے تو میں بحیثیت صحافی پہلے سے ہی موجود تھا۔
صحافی نے بتایا کہ میں وزیرخزانہ سے سوال کیا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ کیوں نہیں ہوپارہا، وزیراعظم شہبازشریف بھی فرانس میں موجود ہیں تو کیا آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوجائے گا۔
صحافی کے مطابق اسحاق ڈار نے بات کو دوسری جانب موڑنے کی کوشش کی اور کہا کہ میں نے قومی اسمبلی میں بتادیا ہے اور خطاب کیا ہے۔
صحافی نے بتایا کہ میں نے اسحاق ڈار سے دوبارہ کہا کہ سر میں نے آئی ایم ایف سے معاہدے سے متعلق پوچھا ہے، جس پر اسحاق ڈار سیخ پا ہوگئے اور انہوں نے گارڈز کو کہا کہ اسے پکڑو۔
صحافی کے مطابق سیکیورٹی گارڈ نے مجھے پکڑا اور اسحاق ڈار میری طرف بڑھے اور مجھے تھپڑ رسید کردیا، اور گارڈز سے کہا کہ اس کا موبائل لے لو اور اس کا پیچھا کرو اور اسے سبق سکھاؤ۔ صحافی کے مطابق سیکیورٹی گارڈز پارلیمنٹ کے دوسری منزل تک میرے پیچھے آئے، لیکن میں جان بچا کر نکل گیا اور اس وقت پارلیمنٹ میں موجود ہوں۔