بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ امریکا نے نام نہاد بھارتی جمہوریت کا پول کھول دیا۔ مودی سرکار کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی اور صحافیوں کے خلاف کارروائیاں کرنے پر امریکی سینیٹرز اور کانگریس رہنماؤں نے صدر بائیڈن کو خط لکھ دیا۔
امریکی صدر جو بائیڈن کو خط لکھنے والوں میں امریکی سینیٹرز، کانگریس رہنما، انسانی حقوق، مذہبی اور صحافتی آزادی کی تنظیمیں شامل ہیں۔ پچہتر سے زائد افراد کی جانب سے لکھے گئے خط میں شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر نوٹس لیا جائے۔
کانگریس رکن رشیدہ طلائب اور الہان عمر نے مودی کے کانگریس سے خطاب کو شرمناک باب قرار دیتے ہوئے ہاوس کی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
صدر سی پی جے جوڈی گینز برگ کا کہنا ہے کہ مُودی سرکار میں صحافت اور صحافیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں، تنقید کرنے والے صحافیوں کو غیرقانونی حراست کا سامنا رہتا ہے۔ اس کے علاوہ صحافیوں کے گھروں کو مسمار بھی کیا جاتا ہے اور انھیں جلا وطنی سے بھی گزرنا پڑتا۔