کراچی کے علاقے نارتھ کراچی میں مبینہ سادہ لباس اہلکاروں نے کینسر کی مریضہ کے گھر دھاوا بول دیا، اہل محلہ نے کچھ اہلکاروں کو پکڑ لیا جبکہ دیگر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
متاثرہ خاتون ساجدہ پروین کے مطابق اہلکاروں نے کہا کہ ہم اطلاع ملنے پرآئے ہیں، گھر کی تلاشی لینی ہے لیکن ان کے ساتھ نہ لیڈی سرچر تھیں نہ کوئی وارنٹ۔ جب انہیں کچھ نہ ملا توگھر کی الماریاں توڑ ڈالیں اورمزاحمت کرنے پر خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
خاتون نے بتایا کہ اہل علاقہ اور رشتہ داروں نے کینسر کے علاج کے لئے پیسے دیے تھے، مبینہ اہلکاروں نے الماریوں سے 1 لاکھ 78 ہزار اور بہوکا 1 تولے کا سیٹ لوٹا اور فرار ہوگئےان کی منتیں کیں کے علاج کے پیسے رکھے ہیں لیکن انہوں نے ایک نہ سنی۔
شور شرابا کرنے پر اہل محلہ جمع ہوئے اور کچھ اہلکاروں کو پکڑا جبکہ دیگر اہلکار فرار ہوگئے، متاثرہ خاتون کے مطابق جن اہلکاروں کو پکڑا انہوں نے اپنی پوسٹنگ اجمیر نگری تھانے کی بتائی۔
خاتون نے واقعے کے خلاف پولیس میں درخواست جمع کروا دی ہے۔ انہوں نے اپیل کی ہے کہ میرے ساتھ انصاف کیا جائے اور میرے علاج کے پیسے اور زیورات واپس کروائے جائیں۔
دوسری جانب حکام سے شکایت کرنے پر پولیس بھی اپنے ساتھیوں کی حمایت کر رہی ہے، پولیس نے متاثرہ خاندان کے خلاف ہی مقدمہ درج کردیا ہے۔
اجمیرنگری پولیس نے 2 روزبعد اپنی جان بچانے کیلئے مقدمہ درج کیا، جو کارسرکار میں مداخلت کی دفعات کے تحت درج کیا ہے، مقدمے میں 8 افراد کو نامزد جبکہ 10 سے 15 نامعلوم افراد کو شامل کیا گیا۔
متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج کرنے کیلئے اعلی حکام کو درخواست دی تھی جبکہ اعلی حکام واقعے کا نوٹس لیں اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔